تحریر : محمد عبداللہ مسجد حرم کے امام شیخ صالح بن حمید نے امت مسلمہ کی اصلاح اور ترجمانی کا حق ادا کر دیا ہے۔ تاریخی، جامع خطبہ ارشاد فرمایا ہے۔عرصہ 35 سال سے خطبہ حج ارشاد فرمانے والے مفتی اعظم سعودی عرب نے اس بار طبیعت کی ناسازی کے باعث خطبہ ارشاد نہیں فرمایا۔ جبکہ اس سے قبل ہمیشہ انہوں نے بھی خطبہ میں امت مسلمہ کی ترجمانی اور اصلاح کا حق ادا کیا ہے۔ اس بار دنیا بھر اور عالم اسلام کے عظیم مرکزی اجتماع سے شیخ صالح بن حمید نے خطاب فرمایا۔
درود و سلام کی اہمیت بیان فرمانے کے بعد آج جس چیز کی امت مسلمہ کو اشد ضرورت ہے وہ امت کا اتحاد ہے ۔جس پر امام صالح بن حمید نے موثرگفتگو فرمائی اور موتی بکھیرے ،خطبہ میں امام اتحاد امت،مسجد اقصیٰ کی یہودیوں سے نجات،مسلمانوں کی مغفرت کی دعا بھی فرمائی۔اور امت مسلمہ کو صدق وسچائی کا بہترین درس دیا ہے۔
آج سیکولر، یہود وہنود ،نصاریٰ،طاغوتی طاقتیں اسلام کے درپے ہیں کہ اسلام انسانوں ،عورتوں کو تحفظ اور حقوق نہیں دیتا۔مگر امام صالح نے خطبہ میں اس حقیقت کو واضح کیا۔کہ اسلام ہی انسان کے ہمہ قسمی حقوق کا محافظ ہے ۔آج امت مسلمہ جس افسوسناک انداز میں شرک کی بیماری اور شرک کے خطرناک عفریت میں مبتلا ہے اس حوالے سے بھی امام حرم کی تنبیہ پوری امت کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔انہوں نے واضح اور دوٹوک الفاظ میں شرک کی مذمت کی اور بجا طور پر کہا کہ اسلام لوگوں کو شرک سے باز رہنے کی دعوت دیتا ہے۔
Islam
اسی طرح امام صالح نے فتنہ وفساد کی شدید مذمت کی۔ اس حوالے سے اسلام کا ٹھوس اور جامع موقف بیان کیا کہ اسلام فتنہ وفساد سے منع کرتا ہے اور اس سے باز رہنے کا حکم دیتا ہے ۔ایک اور المیہ اس وقت ہمارے معاشرے میں رائج میڈیا ہے ۔اس وقت میڈیا ہی رحجانات بنا رہا ہے ۔میڈیا ہی ہے جو جدھر چاہتا ہے ادھر ہی عوام کو لگا رہا ہے۔ اس حوالے سے امام صاحب نے بجا طورپر کہا ہے کہ میڈیا دنیا تک اسلام کا صحیح پیغام پہنچائے۔
یہ بات امام صاحب نے سوفیصد درست فرمائی ہے کہ اسلامک میڈیا یعنی اسلامی ممالک کا میڈیا توہوش کے ناخن لے اور اسلام کی ترویج کرے اگر عالمی میڈیا اسلام کیخلاف پراپیگنڈے کرتا ہے مسلم ممالک کے میڈیا کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اس پراپیگنڈے کا بھرپور جواب دے اور اسکے مقابل دنیا کو اسلام کی سنہری تعلیمات سے روشناس کرائے اور لوگوں تک اسلام کا پیغام امن کماحقہ پہنچائے۔کیونکہ اسکی وجہ بھی بالکل درست بتلائی ہے امام صاحب نے کہ اسلام کی تعلیمات حق ہیں۔ اسلام بذات خود بھی برحق ہے ۔اسکے علاوہ جو اہم بات امام صاحب نے فرمائی وہ مسلم حکمرانوں کی احساس ذمہ داری سے پہلو تہی ہے۔
Quran
مسلم حکمران اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی والا معاملہ روارکھے ہوئے ہیں۔اسلئے امام صاحب نے صحیح رغبت دلائی ہے کہ مسلم حکمران اپنی ذمہ داریوں کو بجا طور پر ادا کریں۔ الغرض اور مختصر یہ کہ امام حرم شیخ صالح حمید نے عالم اسلام کے عظیم اجتماع،عالمگیر اجتماع میں اسلام کا بجا طور پر ترجمان نقشہ پیش کیا ہے۔
امت مسلمہ کی اصلاح وترجمانی کی ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ امام صالح حمید نے امت کو ہم سب کو بھولا ہوا سبق یاد دلایا ہے تو ہم بھی اپنے اصلی یعنی دین اسلام کی طرف لوٹ آئیں اسی میں ہم سب کی دنیوی واخروی کامیابی ہے۔
Muhammad Abdullah
تحریر : محمد عبداللہ صدر پاکستان رائٹرز ونگ 03075922192 qmuhammadabdullah@gmail.com