تحریر: ریاض جاذب قومی اخبارات میں شائع ایک اہم خبر کا متن ہے کہ فورٹ منرو میں ایک ویلفیئر سٹی بنانے کی تجویز کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب نے حکمت عملی تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈیرہ غازیخان کے سیاحتی مقام فورٹ منرو میں ایک اور سٹی کے قائم کی تجویز فورٹ منروڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اجلاس میں ایم این اے سردار اویس احمد خان لغاری نے دی جوکہ اتھارٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ پنجاب حکومت جنوبی پنجاب کے تمام شہروں کی تیز ترین ترقی کے لیے کوشاں ہے اور کئی اہم پروگرام بھی شروع کئے گئے ہیں۔ صوبائی بجٹ میں بھی پہلے کے مقابلے میں زیادہ رقم مختص کی گئی ہے۔ فورٹ منرو میں ویلفیئر سٹی کا قیام کا منصوبہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
فورٹ منرو ویلفیئر سٹی کا آئیڈیا دراصل رشید آباد ویلفیئر سٹی کے کامیاب پراجیکٹ کی روشنی میں دیا گیا ہے۔ فورٹ منرو کے مقام پر ویلفیئر سٹی کا قیام کا منصوبہ کے مقاصد اور رشید آباد ویلفیئر سٹی ٹنڈوالہہ یار کے قیام کے مقصد بالکل الگ الگ ہے ۔فلاحی ادارہ، رشید مموریل ویلفیئر آرگنائزیشن جوکہ کئی شعبوں میں کئی پروگراموں پرکام کررہی ہے، جس میں رشید آباد ویلفیئر سٹی شامل ہے۔اخبارات میں نمایاں طور پر شائع ہونے اس خبر کے پڑھنے کے بعد راقم سے یہ سوال کیا کہ فورٹ منرو میں نیا شہر اور وہ بھی ویلفیئر سٹی کے نام سے قائم کیا جائے گا یہ کون سا منصوبہ ہے اور اس کی بنیادی تھیم کیا ہے ۔ جواب میں راقم کے پاس کوئی نئی معلومات نہیں تھیں کہ راقم انہیں فراہم کرتا مگر ذہین میں یہ بات ضرور آئی کہ جس شہر کی مثال دے کر فورٹ منرو کے ویلفیئر سٹی بنانے کے لیے خادم اعلیٰ نے احکامات دیئے ہیں اس شہر کے بارے میں ضرور قارئین کو معلومات فراہم دی جائیں ۔جی ہاں ”رشید آباد ویلفیئر سٹی”کی بات راقم کررہا ہے۔
Rashid Abad Welfare City
”رشید آباد ویلفیئر سٹی”اندرون سندھ حیدراآباد ،میر پور خاص روڈ ٹنڈو الہ یار کے قریب ایک نیا شہر بسایا گیا ہے۔ جوکہ ابتدائی طور پر 100 ایکڑ رقبہ پر مشتمل ہے۔ مسقبل میں اس کی توسیع بھی کی جائے گی۔ ا س شہر کو بنانا اور پھر آباد کرنا ایک بہت بڑا کارنامہ ہے۔ سندھ میں اورنگی پائلیٹ پراجیکٹ کے بعد یہ سب سے بڑا منصوبہ ہے جوکہ رہائشی سہولیات کا منصوبہ ہے۔ اس منصوبہ کے مکمل کرنے میں مذکورہ این جی او کے ساتھ اس وقت کی سندھ حکومت نے بھی بہت تعاون کیا تھا ۔ ایک سوایکڑرقبہ پر پھیلے ہوئے اس نئے سٹی کو ماحول دوست سٹی کا نام بھی دیا گیا ۔ جہاں رہائشی یونٹ کے ساتھ ایک مصنوعی جھیل بھی بنائی گئی ہے ۔ شہرمیں ایک بڑاہسپتال ، جامع مسجد، سکول، کے علاوعہ کمیونٹی سنٹرخوبصورت پارک اور نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے لیے ایک سکل ڈیولپمنٹ سنٹر بھی قائم کیا گیا ہے ۔ اس شہر کی سب سے بڑی خوبی اس سرسبز ہونا ہے رہائشی یونٹ کی تعمیر کے ساتھ ہی پھل اور پولدار درخت بھی لگائے گئے تھے جوکہ اس وقت تناور درخت کی صورت میں ماحول کو شفاف بنارہے ہیں ۔ رشیدآباد سٹی کا سنگ بنیاد 13دسمبر 1998کو گورنر سندھ معین الدین حیدر نے اپنے ہاتھوں سے رکھا۔
اس روز سے ٹھیک ایک سال قبل 13 دسمبر 1997 کے دن پاکستان کے ایک بہادر پائیلٹ رشید احمد خان نے دوران پرواز اپنے میراج طیارہ جس میں فنی خرابی کی وجہ سے آگ لگ گئی کنٹرول ٹاور نے اس کو ہدایات دیں کہ وہ اپنی اپنی جان بچاتے ہوئے پیرا شوٹ سے کودھ جائے مگر اس بہادر پائیلٹ سے نے ایسا کرنے سے انکار کردیا کیوں کہ ایسا وہ کرتے تو طیارہ کے گنجان آباد علاقے میںگرنے سے بڑی تباہی ہوتی جس میں انسانی ہلاکتوں کا بھی اندیشہ تھا ۔ بہادر پائیلٹ نے طیارے کو دور غیر آباد علاقے میں اڑا کر لے گیا اور اس دوران خود بھی طیارے کے ساتھ کریش کرگیا یوں اپنی جان کی قربانی دے کر اس نے اپنی ایک قربانی دے کر کئی انسانوں کو زندگی کو بچا لیا ۔ اس شہید کے نا م پر قائم سٹی بہت قلیل عرصہ میں تعمیر اور آباہوا۔ رشید آباد ویلفیئر سٹی کے قائم ہونے کے بعد یہاں دیگر کئی بین الاقوامی اور پاکستانی اداروں نے یہاں مشترکہ کئی بڑے پروگرام شروع کئے جس میں تعلیم و صحت اور سکل ڈیولپمنٹ اور ماحولیات کو زیادہ فوکس کیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ رشید آباد سٹی واقعی ہی ایک ویلفیئر سٹی بن چکا ہے ۔ رشید آباد ویلفیئر سٹی میں شہداء کے خاندانوں کو آباد کیا گیا ”مادر وطن” پر قربان ہوجانے والے شہداء کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے لواحقین کو یہاں آباد کیا گیا ۔ رشید آباد ویلفیئر سٹی کو ”خوابوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ یہاں دستیاب سہولیات اور ماحول کسی خواب سے کم نہیں مادروطن کی بقاء کی خاطر شہید ہونے والوں کے خاندان کی بقاء کا یہ شہر ایک شاندار منصوبہ ہے جوکہ پایہ تکمیل ہوچکا ہے۔ اور یہاں سینکڑوں خاندان آباد ہیں۔
Fort Munro
فورٹ منرو ڈیرہ غازیخان کی ایک یونین کونسل ہے ۔ اس کو پہاڑی سیاحتی مقام کا درجہ حاصل ہے۔ فورٹ منرو کی ترقی کے لیے موجودہ حکومت نے کئی پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے اور چند ایک پر کام کے کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ اس مقصد کی خاطر الگ سے ایک ”فورٹ منروڈیولپمنٹ اتھارٹی” بھی قائم کی گئی اس کی ایک کمیٹی بھی ہے جس کے ممبران کا ایک اجلاس گزشتہ دنوں لاہور میں ہوا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کی اس اجلاس میں اتھارٹی کے چیئرمین ایم این اے سردار اویس احمد خان نے فورٹ منرو کی تیز ترین ترقی کی خاطر تجویز کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کو بریفینگ دی اس تجویز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے جنہوں نے ”حکمت عملی کی تیاری کا حکم صادر فرمایا۔
شہید کی یاد میں شہداء کے لواحقین کے لیے بسائے جانے والے رشید آباد سٹی ٹنڈوالہہ یار کے فاؤنڈرز کو بھی اس اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے انہیں ہی اس سٹی”فورٹ منروویلفیئرسٹی”کے قیام کا منصوبہ دیا جائے گا ۔ تاہم اس بارے ابھی معلومات ہیں۔