لاہور : مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان برادر سرفراز نقوی نے گفتگو کرتے صوبہ سندھ کے علاقے شکار پور میں نماز عید کے دوران خودکش حملے کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا پاکستان و اسلام دشمن عناصر کا مقدس دن میں حملہ بزدلانہ و غیر انسانی فعل ہے۔
مرکزی صدر نے واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ملت تشیع پاکستان پر بزدلانہ حملہ کرنے والوں کو جلد لگام نہ دی گئی تو یہ ناسور حکومت کے گلے کی ہڈی بن جائیں گے جو پاکستان کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔
مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ ماضی میں اندرون سندھ دہشتگردی کے واقعات کے بعد مکتب تشیع کے مطالبات کو نظر انداز نہ کیا جاتا تو آج یہ سانحہ رونماء نہ ہوتا برادر سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ سندھ میں تکفیری سوچ کے خاتمہ کے بغیر امن ممکن نہیں ہے۔
تکفیری دہشتگردانہ سوچ مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں اور ملکی بقا و سلامتی کیخلاف سب سے بڑا حقیقی خطرہ ہے، جس کا خاتمہ کئے بغیر پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ سندھ بھر میں تکفیری دہشتگرد عناصر کیخلاف کارروائی سے ملکی بقا و سلامتی کو درپیش خطرات کا بھی خاتمہ ہوگا۔
برادر سرفراز نقوی نے رینجرز کی پنجاب میں تعیناتی کے فیصلے کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے کہا کہ تاخیر کے باجود پنجاب میں رینجرز کا آپریشن دانشمندانہ فیصلہ ہے ۔ انہوں نے شکار پور میں خودکش حملہ ناکام بنانے پر مقامی آبادی اور پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا۔