سلوواکیا (جیوڈیسک) فرانس اور جرمنی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ یورپی یونین نے ان ترجیحات پر اتفاق کر لیا ہے جن کی مدد سے اس تنظیم کو برطانیہ کی علیحدگی کے فیصلے سے پیدا ہونے والی ’سنگین صورتِ حال‘ کے باوجود نئی زندگی بخشی جا سکتی ہے۔
ان رہنماؤں نے سلوواکیا کے دارالحکومت براتیسلوا میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے بعد اتحاد کی علامت کے طور پر مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی۔ یہ 27 رکنی یورپی یونین کی برطانیہ کے بغیر پہلا اہم اجلاس ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے اس موقعے پر کہا کہ پناہ گزینوں کا بحران ایک کلیدی معاملہ ہے۔
صدر اولاند نے کہا: ’ہم نے کسی چیز سے نظریں نہیں چرائیں۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں پناہ گزینوں کے معاملے سے مشترکہ طور پر نمٹنا ہو گا، اور ساتھ ہی ساتھ سیاسی پناہ حاصل کرنے کے حق کا پاس بھی رکھنا ہو گا۔‘
پناہ گزینوں کے بڑی تعداد میں یورپ پہنچنے کے معاملے پر سخت اختلافات ہیں اور سلوواکیا، ہنگری، چیک رپبلک اور پولینڈ نے یورپی یونین کی جانب سے پناہ گزینوں کے لیے مختص کوٹا قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
چانسلر میرکل نے کہا: ’ہم نے پناہ گزینوں کے مسئلے پر ٹھوس گفتگو کی۔ ہمیں مفاہمت سے معاملہ سلجھانا ہو گا۔ ہم نے اتفاق کیا کہ یورپ کو بریکسٹ (برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی) کے بعد سے سنگین صورتِ حال کا سامنا ہے، اس کے علاوہ بھی ایسے مسائل ہیں جنھیں مل جل کر حل کرنا پڑے گا۔‘
تاہم اجلاس میں بریکسٹ پر بات نہیں ہوئی۔ اس کی بجائے یورپ کی بیرونی سرحدوں کی مضبوطی، یورپی دفاع کے ادغام اور معاشی نشو و نما کو تقویت دینے پر غور کیا گیا۔