امریکہ (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے امریکہ میں پاکستانی برادری سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر سطح پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتا رہے گا۔
یہ بات انھوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس میں شرکت کے لیے اتوار کے روز امریکہ پہنچنے کے بعد نیویارک میں پاکستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق نواز شریف بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران ’انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کو جلد حل کرنے اور وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب دنیا کی توجہ دلانے کے لیے پالیسی بیان دیں گے۔‘
خیال رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یہ چوتھا خطاب ہو گا نواز شریف امریکہ کے دورے کے دوران برطانیہ، ترکی، ایران، سعودی عرب، جاپان اور نیوزی لینڈ کے سربراہان مملکت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
دوسری جانب گذشتہ روز انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں اڑی سیکٹر میں کنٹرول لائن کے قریب انڈین فوج کے ایک اڈے پر علی الصبح شدت پسندوں کے حملے کے بعد انڈیا میں شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔
اس حملے میں میں کم از کم 17 فوجی ہلاک اور 30 زخمی ہوئے تھے۔ انڈین فوج کے مطابق اس حملے میں ملوث چار شدت پسند بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
انڈیا کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ ’پاکستان ایک دہشت گرد ریاست ہے اس کی شناخت ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر کی جانی چاہیے اور اسے الگ تھلگ کرنے کی ضرورت ہے۔‘
تاہم پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ ’انڈیا کسی قسم کی تفتیش کیے بغیر ہی پاکستان پر الزام لگا رہا ہے اور ہم اسے صریحاً مسترد کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ انڈیا کا پرانا وطیرہ ہے کہ وہ بغیر کسی تفتیش کے پاکستان پر الزام لگا دیتے ہیں۔