چند ماہ قبل اندرون شہر جانے والی نئی تعمیر شدہ سڑک سے ٹھیکیدارنے روڈ آئی کیٹ اتارنا شروع
وزیرآباد(تحصیل رپورٹر) چند ماہ قبل اندرون شہر جانے والی نئی تعمیر شدہ سڑک سے ٹھیکیدارنے روڈ آئی کیٹ اتارنا شروع کردیئے۔ ہزاروں روپے مالیت سے 4 کلومیٹر روڈ کے مختلف مقامات پر سینکڑوں اسٹڈ(آئی کیٹ) لگائے گئے تھے جن کا مقصد سڑک پر سفر کو محفوظ بنانا بالخصوص رات کے اوقات میں مختلف یوٹرنز کی بروقت شناخت ،ٹریفک کوحدود کے اندر رکھنا اور سست کرنا ہوتا ہے۔ پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ کی مہر وں والے آئی کیٹ ٹھیکیدار نے سڑک پر جگہ جگہ لگوادیئے اور اکثر بغیر کسی مقصد کے لگا دیئے گئے تھے جو اب روڈ بننے کے ابتدائی ایام میں ہی غائب کرنا شروع کردیئے ہیں۔ شہریوں کے مطابق ان آئی کیٹس کی مد میں ایک مرتبہ خزانہ سرکار سے بڑی رقم نکلوا لی گئی ہو گی جو کہ اب کسی اور جگہ لگا کر حکومتی خزانہ کو چونا لگایا جائے گا۔ شہریوں نے کمشنر گوجرانوالہ، وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ اتارے جانے والے آئی کیٹس کے بارے میں نوٹس لیکر خزانہ سرکار کو محفوظ بنایا جائے اور سڑکوں کی بار بار اکھاڑ پچھاڑ کرنے والے ٹھیکیدار کیخلاف کاروائی کی جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شہری امور کی جانب توجہ دینے میں ناکام ہونے والی خاتون ٹی ایم او گلشن نورین نے ٹی ایم او آفس
وزیرآ باد(تحصیل رپورٹر)شہری امور کی جانب توجہ دینے میں ناکام ہونے والی خاتون ٹی ایم او گلشن نورین نے ٹی ایم او آفس میں شہریوں کا داخلہ بند کردیا۔صفائی اور دیگر عوامی شکایات پرتوجہ دینے کی بجائے ٹی ایم او نے اپنے تئیں مسئلہ کا بہترین حل یہ نکالا ہے کہ دفتر کے مین گیٹ کو بند کردیا جائے جہاں ہر آنے جانے والے سے شناخت طلب کی جاتی ہے کہ کوئی شخص ٹی ایم او آفس سے متعلق اپنی کوئی شکایت لیکر تو نہیں آیا شکایات لیکر آنے کی صورت میں مین گیٹ پر تعینات کئے گئے ملازمین شہریوں کو افسرموصوف کی ہدایات پر گیٹ پر ہی روک لیتے ہیں ۔واضح رہے کہ موصوفہ کے دورانیہ تعیناتی میںشہر میں جگہ جگہ غیرقانونی تعمیرات کاسلسلہ عروج پر پہنچ چکا ہے ،مختلف بے قاعدگیوں کے زریعے کرپشن کو عروج پر پہنچا دیا گیا ہے۔ مبینہ طور پرفرضی خریداریوں،تیل اور دیگر مدات میں بوگس بلوں کے ذریعہ خزانہ سرکار کو نقصان پہنچایا جارہا ہے۔بازاروں میں غیرقانونی تجاوزات کی بھرمار ہوچکی ہے جس سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ کم عہدہ ملازمین کو اعلیٰ پوسٹوں سے نواز کر دفتری امور کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے۔ کبھی کبھار آپریشن کی صورت میں تجاوزات مافیا کو بروقت آگاہ کر کے افسروں کو سب اچھا کی رپورٹیں ارسال کی جاتی ہیں عملہ اور ٹی ایم او دفتر لیٹ سے آتے اور ڈیوٹیوں سے جلدی غائب ہوجاتے ہیں۔ شہریوں نے کمشنر گوجرانوالہ، وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی مسائل کو نظر انداز کرکے دفتر کو اپنی جاگیر بنانے والی ٹی ایم او کیخلاف کاروائی عمل میں لاکر کسی عوام دوست اور قابل افسر کو وزیرآباد میں ٹی ایم او تعینات کیا جائے۔