راولاکوٹ (نمائندہ خصوصی) سابق ممبر کشمیر کونسل امیدوار برائے قانون ساز اسمبلی حلقہ نمبر ایک سے مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے مضبوط ترین اُمیدوار چھوٹے قبائل کی اکثریت نسیم سرفراز خان کے ساتھ شامل ہونے کو تیار پارٹی قیادت سے نسیم احمد سرفراز خان کو ٹکٹ دینا کا مطالبہ۔
ان خیالات کا اظہارسردار مشتاق ،سردار یعقوب ،چوہدری محسن ،چوہدری ظفر،محمد سلیم،سردار حمید ،محمد رائیس ،افتخار خان،سردار محمد سہیل خان،سردار ساجد ،محمد اعظیم ،سردار علی خان،محمد عاشر ،سردار عاصم،محمد اسد ،سردار طارق خان، نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا اُنھوں نے کہا کہ حلقہ نمبر ایک سے تمام اُمیدواروں کو ایک بڑا دھچکا لگنے والا ہے۔اور چھوٹے قبائل کی اکثریت سابق ممبر کشمیر کونسل سردار نسیم احمد سرفراز خان کے ساتھ شامل ہونے کو تیار ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ حلقہ نمبر ایک کے اندر تمام جلے ہوئے کارتوسوں سے تنگ آکر چھوٹے قبائل متحد ومنظم ہو چکے ہیں اور اِس مرتبہ ایک نیا چہرے سامنے لانا چاہتے ہیں اور تمام لوگوں کی اکثریت نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈنے ٹکٹ نسیم احمد سرفراز خان کودیاتو سیٹ تحفے میں دیں گئے۔اُنھوں نے کہا کہ حلقہ نمبر ایک میں60 سالوں میں عوام کی فلاح وبہبود کے لیے ایک روپے کا کام نہیں ہوا تمام اُمیدواروں نے فنڈز کو بے دردی کے ساتھ من پسند لوگوں میں تقسیم کیا ہے۔
اُنھون نے کہا کہ ہم اب اِن لوگوں سے تنگ آچکے ہیں ۔اُنھوں نے کہا کہ اگر نسیم احمد سرفراز خان کے علاوہ کسی اور شخص کو ٹکٹ دیا تو تو پارٹی کبھی بھی ووٹ کی توقع نہ کریں کیونکہ ممبر اسمبلی کو بھی ہم نے2011 کے الیکشن میں اِس لیے ووٹ دیئے تھے کہ 2016 کے الیکشن میں حلقہ نمبر ایک سے اُمیدورا سردار نسیم احمد سرفراز خان ہوں گئے۔
اُنھوں نے کہا کہ اِس مرتبہ مسلم لیگ (ن) کا پارلیمانی بورڈ سوچ سمجھ کر ٹکٹ کا فیصلہ کرئے ۔ کہ اگر کسی اور کو ٹکٹ دیا گیا تو ووٹ کی توقع نہ رکھی جائے کیونکہ حلقہ نمبر ایک کے اندر صرف نسیم احمد سرفراز خان ہی حلقے کے مسائل کو حل کرسکتے ہیں ۔اُنھوں نے سالار جمہوریت سکندر حیات اور راجہ فاروق حیدر اور پارلیمانی بورڈ سے مطالبہ کیا کے حلقہ نمبر ایک سے مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ سردار نسیم احمد سرفراز خان کو دیا جائے ۔اگر کسی اور کوئی ٹکٹ دیا گیا تو سیٹ صرف ہار کی صورت میں مل سکتی ہے۔