اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کشمیر کے مسئلے کے ایک حل کی طرف اشارہ کیا، وہ حل جس پر پرویز مشرف کی فوجی حکومت بھارت کے ساتھ مل کر کام کر رہی تھی۔
جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ پاک بھارت مذاکرات کے ایجنڈے پر ہے، پرویز مشرف کے دور میں دونوں ملک کشمیر کے مسئلے پر ایک حل کے قریب پہنچ گئے تھے، اس حل کو فوج اور اسٹیبلشمنٹ کی حمایت بھی حاصل تھی، ہم ایک بار پھر اس کی طرف جا سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حل کو فوج اور معروف معنوں میں اسٹیبلشمنٹ کی حمایت بھی حاصل تھی۔
مشرف دور کا حل کیا تھا؟ اس دور کے وزیرخارجہ خورشید قصوری کے مطابق یہ حل 4 نکاتی فارمولا تھا جس کا علم ابتدا میں صرف 5 افراد کو تھا۔
اس کے علاوہ آگے بڑھنے کا ایک فریم ورک بھی سوچا گیا تھا جس کے اہم ترین نکات تھے کشمیر سے فوجوں کا انخلاء اور کشمیر میں پاک بھارت مشترکہ میکانزم کے تحت منصوبوں کا آغازتھا۔