اسلام آباد (جیوڈیسک) عدالت نے عبدالرشید قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 اکتوبر کو طلب کر لیا۔ اسلام آباد میں ایڈیشنل اینڈ سیشن عدالت کے جج واجد علی نے عبدالرشید قتل کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران سابق صدر پرویز مشرف کے وکلا نے اپنے موکل کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کے لئے ان کی میڈیکل رپورٹ پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کمر کی تکلیف میں مبتلا ہیں، معالج نے انہیں سفر سے منع کر رکھا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر آئی جی اسلام آباد پرویز مشرف کی سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائیں تو وہ عدالت آجائیں گے۔
سابق صدر کے وکلا کی درخواست کے خلاف استغاثہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ سابق صدر کے وکلا کی جانب سے پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ کی اہمیت کاغذ کے ٹکرے سے زیادہ نہیں کیونکہ اس میں نہ تو کسی اسپتال کا نام درج ہے۔
نہ ہی شہر کا نام لکھا گیا ہے اس لئے اس رپورٹ کو مسترد کیا جائے اور ملزم کو طلب کیا جائے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ اگر 14 اکتوبر کو پرویز مشرف پیش نہ ہوئے تو پھر ان کے ضامنوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔