مہینوں (جیوڈیسک) تعطل کے بعد افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے کہا ہے کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ان کے حریف اشرف غنی ہی کو ملک کا نیا صدر ہونا چاہیے۔ عبداللہ عبداللہ کے ترجمان نے کہ دونوں امیدواروں نے متحدہ قومی حکومت بنانے پر اتفاق کر لیا ہے جس میں اشرف غنی صدر ہوں گے جب کہ عبداللہ عبداللہ چیف ایگزیکٹیو نامزد کریں گے۔ توقع ہے کہ اتوار کو اس بارے میں باضابطہ بیان جاری کر دیا جائے گا۔
جون میں ہونے والے انتخابات کے بعد دونوں حریفوں نے ایک دوسرے پر دھاندلی کے الزامات عائد کیے تھے۔ یہ پیش رفت اس وقت ہوئی ہے جب جولائی میں شروع ہونے والا 80 لاکھ ووٹوں کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔
اشرف غنی کے ترجمان فیض اللہ ذکی نے خبررساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ دونوں امیدواروں میں اب کوئی اختلاف باقی نہیں رہا ’دونوں اطراف نے ہر بات پر سو فیصد اتفاق کر لیا ہے اور ہم کل معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔‘
معاہدے کے تحت اشرف غنی صدر ہوں گے جب کہ عبداللہ عبداللہ چیف ایگزیکٹیو نامزد کریں گے۔ یہ عہدہ وزیرِ اعظم کے برابر ہو گا۔ صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو برتری حاصل تھی جبکہ دوسرے مرحلے میں اشرف غنی نے سبقت حاصل کر لی تھی۔ دوسرے مرحلے کے انتخابات کے غیر سرکاری نتائج کے سامنے آنے کے بعد عبداللہ عبداللہ کے حامیوں نے کابل میں مظاہرے شروع کر دیے تھے۔