کراچی (جیوڈیسک) کراچی ایدھی سنٹر میں موجود کمسن عبداللہ کے معاملے کی گھتیاں سلجھنے لگیں ۔ دہلی کالونی کے فلیٹ سے بچے کی ماں کی چھ روز پرانی لاش مل گئی ۔ خاتون کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا جس میں بچے کو ایدھی سنٹر چھوڑنے والے رضوان کو نامزد کیا گیا ہے ۔ کمسن عبداللہ کے معاملے کی گتھیاں سلجھنے لگیں ۔ کراچی کی دہلی کالونی کے فلیٹ سے ایک خاتون کی لاش مل گئی جس کی عبداللہ کی ماں حلیمہ کے نام سے شناخت ہوئی ہے یہ گھر ایک ماہ قبل کرائے پر لیا گیا تھا ۔ بچے کو ایدھی سنٹر چھوڑ کر جانیوالے شخص کی رضوان کے نام سے شناخت ہو گئی جس کا اوورسیز شناختی کارڈ کرایہ نامے سے ملا ۔
رضوان نے کرایہ نامہ میں حلیمہ کو اپنی بیوی ظاہر کیا تھا ۔ دنیا کامران خان کیساتھ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عبداللہ کا والد چار ماہ قبل ملتان گیا جہاں اسے ہارٹ اٹیک ہوا ، اس کے بعد اس کا کوئی اتہ پتہ نہیں ۔ رضوان کا فون نمبر بھی حلیمہ کے فون سے ملا جو مسلسل بند ہے جبکہ بچے کے ماموں کا دعویٰ کرنیوالا عمر اور رضوان دوست بتائے جاتے ہیں ۔ تھانہ فرئیر میں حلیمہ کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ عمر کی مدعیت میں درج مقدمے میں رضوان اور اس کی اہلیہ کو نامزد کیا گیا ہے ۔ ایف آئی آر میں بچے کا بھی ذکر ہے ۔ پولیس نے واقعے کے مشکوک کردار رضوان اور بچے کے والد کی تلاش شروع کر دی ۔