لاہور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق پولیس افسر عابد باکسر نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر بہت سے لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کیا۔
لاہور میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مفرور سابق پولیس افسر اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ اس نے شہباز شریف کی ہدایت پر لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب عابد باکسر کو پتہ چلا کہ شہباز شریف انہیں قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں تو وہ بیرون ملک فرار ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ باکسر کہا کرتا تھا کہ اس نے کبھی بھی شہباز شریف کی اجازت کے بغیر کسی کو قتل نہیں کیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے اس معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا اعلان بھی کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز متعدد افراد کو ماورائے عدالت قتل کے الزام 11 سال سے مفرور سابق پولیس افسر عابد باکسر کو انٹرپول کی مدد سے دبئی سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خیبر پختونخوا میں ماورائے عدالت قتل کی کوئی ایک مثال بتائی جائے، خیبر پختونخوا اور پنجاب پولیس میں فرق ہے اور یہی وجہ ہے کہ سپریم کورٹ حکومت کو مافیا کہتی ہے۔
عمران خان نے ایک بار پھر مشال خان اور اسماء قتل کیس میں مثالی کارکردگی پر خیبر پختونخوا پولیس کو سراہا گیا۔
مشال خان قتل کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ کسی مشتعل ہجوم کے خلاف ایکشن لیا گیا، مجھے ان فریقین پر افسوس ہے جو اس معاملے کو توہین عدالت کا مسئلہ بنا رہے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کسی بھی موقع پر کسی کو شک نہیں ہوا کہ مشال خان کبھی توہین مذہب کا مرتکب ٹھہرا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ جماعتیں جو اس معاملے پر کچھ لوگوں کو ہیرو بنا کر پیش کر رہی ہیں انہیں سوچنا چاہیے کہ وہ ایسے ماحول میں جی رہے ہیں جہاں کوئی بھی کسی کو بھی قتل کر سکتا ہے اور آپ لوگ اس ملک میں جنگل کا قانون لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔