اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے پہلے روزے صارفین کو پیش آنے والی مشکلات پر معذرت کرلی ، کہتے ہیں سحر و افطار کے دوران کوئی صنعت چلتی پائی گئی تو افسروں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر سحری کے وقت فیسکو ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے میڈیا کو یکم رمضان کو بجلی کی بندش کے حوالے سے بریفنگ دی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمعہ کو بجلی کی ڈیمانڈ 21 ہزار 5 سو میگاواٹ تھی ، سسٹم میں 16 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی۔
زیادہ بوجھ ڈالا جاتا تو ہوسکتا ہے ، پورے ملک میں بلیک آؤٹ ہوجاتا ۔ وزیر مملکت نے پہلے روزے لوڈشیڈنگ پر عوام سے معذرت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوشش کی جائے گی کہ آنے والے دنوں میں ایسا نہ ہو۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سحر و افطار کے وقت کوئی صنعت چلتی پائی گئی تو افسران کے خلاف کارروائی ہو گی ۔ کے الیکڑک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ کراچی کافی حد تک اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔
وزیر مملکت نے فیسکو ہیڈکوارٹر میں ہی سحری کی اور بعد میں کنٹرول روم اور شکایات سیل کا دورہ بھی کیا۔