شام (جیوڈیسک) اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے کہا ہے کہ ہم، شام میں ایران کے اہداف اور ایران کے ساتھ تعاون کرنے والی شامی فورسز کے بارے میں کاروائیاں جاری رکھیں گے۔
نیتان یاہو نے شام میں ایرانی اہداف پر اسرائیلی فوج کی طرف سے کئے گئے حملے کا ابتدائی جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایران اور اس کی جارحانہ قوت کے ساتھ تعاون کرنے والی شامی فورسز کے خلاف کام کر رہے ہیں۔
اسرائیل کے جنوبی شہر ایلات میں ائیر پورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ایران کے ہماری زمین پر میزائل گرانے کے بعد ہماری فضائیہ نے رات بھر شام میں ایرانی اہداف کو نشانہ بنایا۔
ایران کے اسرائیل کو ختم کرنے کا ہدف رکھنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نیتان یاہو نے کہا کہ ہمیں ختم کرنے کی دھمکی دینے والوں کو اس کی تمام تر ذمہ داری بھی قبول کرنا ہو گی۔ ہم اذیت دینے کی کوشش کرنے والوں کو اذیت دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے خلاف ایران کی دھمکیوں پر ہم چُپ نہیں رہیں گے۔ ہم ،شام میں ٹھکانے قائم کرنے کی کوشش میں مصروف ایران کے اور اس کی جارحیت کے مقابل خاموش نہیں رہیں گے۔ جیسا کہ ایران کی فضائیہ کے کمانڈر عزیز ناصر زادے نے کھلے بندوں کہا ہے کہ ایران اسرائیل کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے کل رات گئے شام میں پاسدارانِ انقلابِ اسلامی سے منسلک اسپیشل فورسز فلک القدس کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ فضائی حملے کل مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں پر پھینکے گئے اور “آئرن ڈوم” ائیر ڈیفنس سسٹم کی طرف سے ناکارہ بنائے گئے راکٹوں کے جواب میں کئے گئے ہیں۔
حملوں میں فلک القدس کے تربیتی کیمپوں اور ایمونیشن ڈپووں سمیت متعدد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب اسد انتظامیہ کی خبر رساں ایجنسی SANA کی ایک فوجی شخصیت کے حوالے سے شائع کردہ خبر کے مطابق اسرائیل نے زمین اور فضاء سے شامی زمین پر گائیڈڈ میزائل فائر کئے ۔ تاہم شام کے ائیر ڈیفنس سسٹم کی مدد سے حملے کو ناکام بنایا گیا ہے میزائلوں کی اکثریت کو ہدف تک پہنچنے سے پہلے فضاء میں ہی تباہ کر دیا گیا ہے۔