ابوظبی (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب نے ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظبی میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے خونی حملے کی مذمت کرتے ہوئے امارات کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
کل منگل کے روز سعودی عرب کی کابینہ کا اجلاس خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی زیرصدارت منعقد ہوا۔
اجلاس کے دوران خطے کی صورت حال اور تازہ ترین پیشرفت، مختلف شعبوں میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں رپورٹس پیش کی گئیں۔
اجلاس کے دوران یمن میں حوثی ملیشیا کے دہشت گردانہ حملوں بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی گئی۔اجلاس میں متحدہ عرب امارات کو نشانہ بنانے کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ابو ظبی کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ اس موقعے پر جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امارات کی سلامتی اور استحکام سعودی عرب کا استحکام ہے۔ مشکل وقت میں برادر ملک امارات کا ساتھ دیں گے۔
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مملکت، اتحادی افواج کی قیادت کے ذریعے، دہشت گرد حوثی ملیشیا کی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے خطے اور دنیا کی سلامتی اور امن کو لاحق خطرات کا مقابلہ کرتی رہے گی۔
اقوام متحدہ کے مالیاتی ٹریکنگ پلیٹ فارم (FTS) کے اعداد و شمار کے حوالے سے جاری رپورٹ پر بھی سعودی وزارتی کونسل میں غور کیا گیا۔ اس رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ سعودی عرب انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد دینے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔ بحرین کی حمایت
بحرین کے فرمانروا شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کل منگل کوابوظبی پہنچے اور ابوظبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زید آل نہیان سے دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کی موجودگی میں ملاقات کی۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کی سرزمین میں شہری علاقوں اور تنصیبات پر دہشت گرد حوثی ملیشیا کے حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔
بحرین کے بادشاہ نے متحدہ عرب امارات میں شہری تنصیبات پر حوثی ملیشیا کے غدارانہ دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مملکت متحدہ عرب امارات کی خودمختاری، سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنے والی ہر سازش کا سامنا کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کے ساتھ کھڑی ہے۔