ابو ظبی (جیوڈیسک) پاکستان اورآسٹریلیا کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کے چوتھے دن کے کھیل کے اختتام پر مہمان آسٹریلیا کی ٹیم شدید مشکلات سے دوچار ہےاسے میچ جیتنے کے لئے مزید 460 رنز درکار ہیں جبکہ پاکستان کو میچ جیتنے کے لئے 6 وکٹیں حاصل کرنا ہوں گی۔
ابو ظبی ٹیسٹ میں پاکستانی شاہینوں نے کینگروز کو مضبوطی سے جکڑ لیا ہے، شاندار بیٹنگ کے بعد پاکستانی بولرز بھی اچھی بولنگ کا مظاہرہ کر رہے ہیں خاص طور پر ذو الفقار بابر نے عمدہ اسپن بولنگ کا مظاہرہ کیا اور تین اسٹریلوی بیٹسمینوں کو پویلین کی راہ دکھائی، محمد حفیظ نے ایک وکٹ حاصل کی۔
جب چوتھے دن کے کھیل کا ختم ہوا تو 603 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا نے 4 وکٹ کے نقصان پر 143 رنز بنائے تھے ،اسٹیو اسمتھ 38 اور مچل مارش 26 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔ اس سے قبل ابوظہبی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان نے 293 رنز تین کھلاڑی آئوٹ پر اننگز ڈکلیئر کردی، اس طرح آسٹریلیا کو جیت کیلئے 603 رنز کا مشکل ہدف ملا۔
کپتان مصباح الحق نے دھواں دار بیٹنگ کرتے ہوئے نہ صرف ٹیسٹ کرکٹ کی تیز ترین نصف سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کیا بلکہ تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بھی برابر کر دیا۔ مصباح الحق اور اظہر علی نے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنا کر ریکارڈ قائم کیا۔ کپتان مصباح الحق نے بوم بوم اننگز کھیلتے ہوئے چوکوں اور چھکوں کی بارش کردی اور کئی ریکارڈ ز اپنے نام کر لیے۔
پہلے انہوں نے 21 گیندوں پر ٹیسٹ کرکٹ کی تیز ترین سنچری کا جیک کیلس کا ریکارڈ توڑا ، اس کے بعدبھی وہ نہ رکے اور تیز ترین سنچری کا ویوین رچرڈز کا 28 سالہ ریکارڈ برابر کردیا۔مصباح نے 56 گیندوں پر 11 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے سنچری اسکور کی۔ ویوین رچرڈنے 1986ء میں انگلینڈ کے خلاف 56 گیندوں پر سنچری اسکور کی تھی۔
مصباح الحق نے ابوظہبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں بھی سنچری اسکور کی تھی، اس طرح وہ ایک ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے والے آٹھویں پاکستانی کرکٹر بن گئے۔ اس سے قبل حنیف محمد، جاوید میانداد، وجاہت اللہ واسطی، یاسر حمید، انضمام الحق ، محمد یوسف اور یونس خان بھی یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
دوسری جانب اظہر علی نے بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مصباح الحق کا بھرپور ساتھ اور ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھی سنچری بنا ڈالی۔وہ ٹیسٹ کرکٹ کی دونوں اننگز میں سنچری بنانے والے نویں پاکستانی کرکٹر بن گئے۔ پاکستان نے کھانے کے وقفے کے بعد 293 رنز تین کھلاڑی آئوٹ پر اننگز ڈکلیئر کی اور آسٹریلیا کو ٹیسٹ میں فتح کیلئے 603 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف دیا۔