کراچی (جیوڈیسک) سانحہ منی کے بعد سے لاپتا ہونے والے حجاج کرام کے اہل خانہ سخت پریشان ہیں۔ عزیز و اقارب تسلیاں تو دے رہے ہیں لیکن اپنوں کی گمشدگی کا غم انہیں سکون نہیں لینے دے رہا۔
سانحہ منی کے بعد سے درجنوں خاندان ایسے ہیں جو اپنے پیاروں کی خیریت کی خبر کے لیے بے قرار ہیں ۔کبھی پیاروں کے نمبروں پر رابطہ کرتے ہیں تو کبھی پاکستانی اور سعودی قونصل خانوں سے رجوع کرتے ہیں۔انہی میں فیصل آباد کی 65 سالہ نسیم اختر کے اہل خانہ بھی شامل ہیں ۔ جو ان کی بخیریت واپسی کے لیے دعا گو ہیں۔
محنت مزدوری کے لیے تین سال سے سعودی عرب میں مقیم ڈیرہ غازی خان کے سید عطاء اللہ شاہ بھی لاپتا ہیں۔ بھائی صابر شاہ کا کہنا ہے کہ سانحہ منی کے بعد سے ان کا نمبر مستقل بند ہے ۔بنوں کے محمد ریاض کے اہل خانہ بھی رابطہ نہ ہونے پر شدید پریشان ہیں ۔
ملتان سے حج کی سعادت کے لیے جانے والے نور محمد سانحہ منی کے بعد سے لاپتا ہیں جبکہ ان کی اہلیہ عزیزہ بی بی شہید ہوچکی ہیں۔کوہاٹ کی 71 سالہ خاتون بسوری بیگم کے اہل خانہ ان کی خیرخبر نہ ملنے پر پریشان ہیں۔ تاہم ا ن کے شوہر افضل جلیل کا اہل خانہ سے رابطہ ہوگیا ہے۔
اسی طرح حیدرآباد کے حاجی اطہر علی خان اور ان کی اہلیہ سلمی بیگم کا بھی گھر والوں سے رابطہ ہوگیا جس کے بعد اہل خانہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔