کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ منیٰ کے حادثے کو سعودی حکومت کی بدانتظامی قرار دینا ناانصافی ہے، حج کے موقع پر سعودی حکومت کے انتظامات قابل تحسین اور قابل تعریف رہے ہیں،منیٰ کا حادثہ سعودی حکومت کی بدانتظامی سے پیش نہیں آیا، خیالی گھوڑے دوڑانے کے بجائے اس کے محرکات کے حوالے سے تحقیقات کا انتظار کیا جانا چاہیے۔
لاپتا پاکستانی حاجیوں کے حوالے سے حکومت پاکستان کی سستی باعث تشویش ہے، لوگ اپنے پیاروں کو خود ڈھونڈ رہے ہیں حج کے دوران پاکستانی وزارت حج کے افراد دور دور تک نظر نہیں آئے۔ منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے حرمین شریفین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ منیٰ میں پیش آنے والا بھگدڑ کا سانحہ عالم اسلام کیلئے افسوسناک سانحہ اور شہید ہونے والے خوش قسمت حاجیوں کے لواحقین کیلئے صبر کا مقام ہے، فریضہ حج کی ادائیگی کے دوران شہادت کا رتبہ جن کو ملا وہ دنیا کے سب سے خوش قسمت لوگ تھے تاہم اپنے پیاروں کی جدائی کے غم میں اہل خانہ کے دکھ میں پورا عالم اسلام برابر کا شریک ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس سانحہ کی آڑ میں بعض عناصر اپنی سیاست چمکانے اورسعودیہ وآل سعودمخالف پرپیگنڈے میں مصروف نظر آتے ہیں جوکہ بالکل درست نہیں ، حرمین پر سیاست چمکانے کے بجائے غمزدہ خاندانوں کی دادرسی کی ضرورت ہے،سانحہ کوتعصب کی آنکھ سے نہیںدیکھنا چاہیے، حرمین شریفین عالم اسلام کا مرکز ہے سعودی حکمران حرمین کی رکھوالی اور حجاج کرام کے لیے انتظامات کے حوالے سے قابل تحسین اقدامات کررہے ہیں جس کا اعتراف ہر حاجی کوہے ،انہوںنے کہاکہ جن ممالک سے حجاج اکرام آتے ہیں ان ممالک کی ذمہداری بنتی ہے کہ وہ حجاج کو مکمل ترتیب دیکر حج پر روانہ کریں تاکہ مستقبل میں منیٰ جیسے واقعات پیش نہ آسکیں ، انہوں نے کہاکہ بھگدڑ کا واقعہ انتظامی غفلت نہیں بلکہ حجاج اکرام کی جلد بازی اور لاعلمی کے باعث پیش آیاہے اگر رمی کے بعد جلد بازی میں حجاج ون وے میں واپس نہ موڑتے تو یہ عظیم حادثہ پیش نہ آتا۔
انہوں نے کہاکہ سعودی حکومت کو بھی اس حوالے سے مکمل تحقیق کرنی چاہیے کہ آیا حرمین شریفین میں پے درپے پیش آنے والے یہ سانحات کوئی سازش ہے یا پھر محض حادثہ اور تقدیر کا لکھا ہے جسے کوئی نہیں ٹال سکتا، مفتی محمد نعیم نے لاپتاپاکستانی حجاج کے حوالے سے حکومت پاکستان کی سست روی اورمجرمانہ غفلت پرشدیدافسوس کااظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ حکومت بالخصوص وزارت حج اس سلسلے میں فوری اقدامات کرے ،محض ہلپ لائن اورویب سائٹ بنالیناکافی نہیں،بے یقینی کی فضاکوختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔