پاکستان پیپلز پارٹی یورپ کے کو آرڈی نیٹر کامران یوسف گھمن نے یکم مئی یومِ مزدور کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ یکم مئی 1886ءکو شکاگو میں مزدوروں کی جانب سے اوقات کار میں کمی اور بہتر حالات کار کیلئے شروع کی گئی۔ جدوجہد اور قربانیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ پائیدار اقتصادی و سماجی ترقی کا مقصد معاشرے میں محنت کش طبقے کو ان کا جائز مقام دیئے بغیر حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
ہر سال یکم مئی کو مزدوروں اور کارکنوں کے بین الاقوامی دن کے طور پر منانے کا مقصد ایک جانب کارکنوں کی سماجی اور اقتصادی کامیابیوں کی یاد تازہ کرنا اور دوسری جانب ہر قسم کے استحصال سے انہیں تحفظ فراہم کرنے اور محنت کش طبقے کے وقار اور معقول اجرتوں کو یقینی بنانے کی کوششوں کو تیز کرنے کے نئے عزم کا موقع بھی ہوتا ہے۔
محنت کش کسی بھی ملک کی معیشت کی مضبوطی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ مزدور کو بااختیار بنائے بغیر ترقی کے اہداف کاحصول ممکن نہیں۔ ہمیں آج کے دن مزدوروں کی فلاح اور ان کے جائز حقوق کے حصول کی جدوجہد میں ان کا بھر پور ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کرنا ہو گا۔ مزدور اللہ کا دوست ہوتا ہے۔ ہمارا مذہب ہمیں محنت کی عظمت کا درس دیتا ہے۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق مزدور کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرنی چاہیے۔
کامران یوسف گھمن نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں کمر توڑ مہنگائی، بے روزگاری، جاگیرداری، قومی مفاد عامہ کے اداروں کی مجوزہ نجکاری، بچوں سے مشقت و جبری محنت اور خواتین کے استحصال کے خاتمہ اور ملک میں مساوات و سماجی انصاف پر مبنی معاشرہ کے قیام اور قومی اقتصادی خود کفالت کی پالیسی اپنانے کے لئے دور رس اصلاحات کا نفاذ کرے۔
Kamran Yousaf Ghuman
ہمیں مزدوروں کا استحصال کرنے کی بجائے مزدور کا حق دینے کی روش اپنانا ہو گی۔ غریب کش جاگیر دارانہ نظام کاخاتمہ کر کے رہیں گے، قیام ِپاکستان سے ابتک جاگیر دار ملک و قوم پر مسلط ہیں ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے محنت کشوں کے شانہ بشانہ ہیں۔ محنتی اور جفاکش ملک کا سرمایہ اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ان کے گذشتہ چھ دہائیوں سے ان کے حقوق غصب کئے جا رہے ہیں اور مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے وسائل مختص کئے جائیں۔
پیپلز پارٹی کی قیادت مزدوروں کے حقوق کے لیے ہمیشہ اپنا کردار ادا کرتی آرہی ہے اور کرتی رہے گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا وجود ہی مزدوروں کے حقوق کے لیے ہوا تھا اور ذوالفقار علی بھٹو شہید، بےنظیر بھٹو شہید، آصف علی زرداری کے بعد اب بلاول بھٹو زرداری بھی مزدوروں کے لیے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے۔