اسلام آباد (جیوڈیسک) شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کے انتقال کی وجہ سے پاکستان بار کونسل نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا جس کی وجہ سے مریم نواز کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ غیر ملکی گواہوں کا ویڈیو لنک بیان 22 فروری کو ریکارڈ کیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز نے 2 ہفتوں کیلئے استثنیٰ مانگ لیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ 19 فروری سے 2 ہفتے کیلئے حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، استثنیٰ بیگم کلثوم نواز کی علالت کی وجہ سے مانگا ہے، نوازشریف اور مریم نواز نے لندن جانا ہے۔ استثنیٰ کی درخواست پر سماعت 15 فروری کو ہوگی۔ احتساب عدالت نے نیب کے 4 گواہ آئندہ سماعت پر دوبارہ طلب کر لئے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کیس کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، طارق فاطمی، مائزہ حمید بھی ہمراہ تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔
احتساب عدالت کے باہر نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جاننا چاہتا ہوں اور کتنے سال عدالت آتے رہیں گے؟ ریفرنس میں کوئی سچائی ہوتی تو کیا ضمنی ریفرنس کی ضرورت ہوتی؟۔ انہوں نے کہا کل کا الیکشن جھوٹے مقدمات کا جواب ہے، یہ جو سب کچھ ہو رہا ہے عوام اس کا جواب دے رہے ہیں، عوام کو سلام جو تندہی سے میرا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔
سابق وزیرا عظم کا کہنا تھا جب الزام ہی نہیں تو سزا کیوں ہوگی؟ احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے، جنہوں نے ریفرنس بنا کر بھیجے وہ چاہتے ہیں نواز شریف کو سزا ہو۔