اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر پر آج نیب ریفرنسز میں فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز کی سماعت کر رہے ہیں جب کہ نامزد ملزم مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔
نواز شریف اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی علالت کے باعث لندن میں موجود ہیں تاہم ان کی جانب سے نامزد کردہ نمائندہ ظافر خان عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف لندن فلیٹس، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز دائر کئے گئے ہیں جب کہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر صرف لندن فلیٹس ریفرنس میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔
عدالت نے لندن میں رہائش پذیر حسن نواز اور حسین نواز کو مفرور ملزم قرار دے کر ان کا کیس الگ کر رکھا ہے ۔
گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت میں ہلڑ بازی کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی تاہم آج سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔
احاطہ اور کمرہ عدالت میں وکلاء اور میڈیا نمائندگان کے داخلے کے لیے خصوصی فہرستیں تیار کی گئیں ہیں اور وکلا اور (ن) لیگی رہنماؤں سمیت15 افراد کوعدالت میں داخلے کے پاسز دیے گئے ہیں۔
کیس کا پس منظر
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا ہے۔
العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نیب ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے دو مرتبہ 26 ستمبر اور 2 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔