اسلام آباد (جیوڈیسک) شریف خاندان کیخلاف نیب ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف ایک بار پھر احتساب عدالت میں پیش ہوگئے، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر بھی ہمراہ ہیں۔ احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف دائر ایون فیلڈ پراپرٹیز کے ضمنی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔ وکیل خواجہ حارث نے ایون فیلڈ پراپرٹیز کے ضمنی ریفرنس پر اعتراض اٹھایا اور کہا ضمنی ریفرنس میں کوئی نئی بات شامل نہیں، عبوری ریفرنس جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں دائر ہوا، ضمنی ریفرنس باہمی قانونی مشاورت کے جواب کے نتیجے میں دائر ہونا تھا، نیب نے خود بھی کہا کے نئے اثاثے یا شواہد ملنے پر ضمنی ریفرنس دائر کیا جائے گا۔
وکیل نواز شریف خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک عام الزام کی بنیاد پر ایک بار پھر یہ ریفرنس دائر کیا گیا، جے آئی ٹی کی رپورٹ کو بنیاد بنا کر ایک اور ریفرنس دائر کر دیا گیا، ضمنی ریفرنس نہ تو سپریم کورٹ کی روشنی میں دائر کیا گیا اور نہ ہی کوئی نئے اثاثے سامنے آئے ہیں۔نیب ٹیم نے کہا کہ ضمنی ریفرنس میں کوئی نیا چارج نہیں، یہ گزشتہ ریفرنسز کو سپورٹ کرتا ہے۔
خیال رہے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر، العزیزیہ ریفرنس کی 26 ویں، فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی 23 ویں اور لندن فلیٹس ریفرنس کی 22 ویں سماعت کر رہے ہیں۔ سابق وزیراعظم کی 15 ویں، مریم نواز کی 17 ویں اور کیپٹن (ر) صفدر کی آج 19 ویں پیشی ہے۔ ملزمان کی موجودگی میں دو گواہان آفاق احمد اور وقار احمد کے بیانات قلمبند ہوں گے جب کہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کا بیان ریکارڈ کرنا ابھی باقی ہے۔