لاہور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکمرانوں نے ایک دن بھی آئین پر عمل نہیں کیا، اگر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال انصاف نہ کر سکے تو پھر چوراہوں میں عدالتیں لگیں گی۔
لاہور میں پارٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں 436 افراد کے نام ہیں اور ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں، چیرمین نیب سے کہتا ہوں قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، اگر آپ بھی انصاف نہ کر سکے تو پھر چوراہوں میں عدالتیں لگیں گی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی سیاست نظریات کے گرد نہیں شخصیات کے گرد گھومتی ہے، نواز شریف اور ان کے خاندان نے پنجاب میں رنجیت سنگھ سے زیادہ عرصہ حکومت کی لیکن اتنا عرصہ حکومت کے بعد بھی آج لاہور میں پینے کا صاف پانی نہیں ملتا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان پر ظالم اور کرپٹ جاگیر داروں اور سرمایہ داروں نے قبضہ کیا جن سے آج پاکستان کے جغرافیے اور ختم نبوت کو بھی خطرہ ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان پر ڈرگ مافیا اور لینڈ مافیا نے قبضہ کیا، حکمرانوں نے چند ڈالروں کے خاطر عافیہ صدیقی اور ایمل کانسی کو بھی فروخت کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ یہ سارا نظام چند خاندانوں اور وی آئی پیز کے لیے ہے، اس نظام میں ہمارے نوجوان بھی محروم ہیں، غریب کے بیٹے کے پاس ڈگری ہے مگر اسے نوکری نہیں ملتی اور آج اس ملک میں سفارش، رشوت اور کرپشن کا کلچر ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب تک یہ نظام رہے گا، نواز شریف اور آصف زرداری پیدا ہوتے رہیں گے، خدا کے لیے ان سیاسی پنڈتوں کے گھروں کا طواف مت کریں۔