اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے آج لاہور میں میڈیا نمائندوں سے ملاقات کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ گرفتاری کو ’سیاسی انتقام‘ کہنے کی تکرار بند کی جائے۔ خان کا کہنا تھا اب ملک میں کوئی این آر او نہیں آئے گا۔
لاہور میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مہنگائی بڑھائے بغیر ملکی قرضہ اتارنے کا طریقہ یہ ہے کہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت کو ملک میں واپس لایا جائے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اگر صرف بدعنوانی ختم اور گورننس درست ہو جائے تو بیرونی سرمایہ کار خود آئیں گے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ اگر بجلی کی قیمتیں نہ بڑھائی گئیں تو بارہ سو ارب کا گردشی قرضہ مزید بڑھ جائے گا۔
ٹیکس نظام پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اُن کی حکومت ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سراہتے ہوئے پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ پنجاب کے لیے ایسا ہی وزیر اعلیٰ چاہتے تھے جو صحیح معنوں میں خادم اعلیٰ ہیں۔ خان نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی کی حکومت ہے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ہی رہیں گے۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ روز انہوں نے پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو نیلسن منڈیلا بنتے دیکھا، اس لیے انہیں یہ نیوز کانفرنس کرنا پڑی۔ عمران خان کے مطابق ملک کو مقروض کرنے والوں کو کسی طور نہیں چھوڑا جائے گا، جنہوں نے پاکستان کو بے دردی سے استعمال کر کے بیرون ملک جائیدادیں بنائیں۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے پاکستانی قوم سے وعدہ کیا ہے کہ ایک ایک بد عنوان شخص کا احتساب کیا جائے گا۔