اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ احتساب کے نام پر سیاست دانوں کے خلاف ڈرامے اب مزید نہیں چل سکیں گے۔
مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ کا قافلہ وفاقی دارالحکومت کی جانب رواں دواں ہے، گوجرانوالہ پہنچنے پر مارچ کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
اس موقع پر چن دا قلعہ میں شرکاء سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پوری قوم ایک صف میں ہے جو 25 جولائی 2018 کے انتخابات کو قبول نہیں کرتی، ہم ووٹ کی طاقت کو واپس لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کی دعاؤں کے ساتھ اللہ ہمیں کامیاب کرے گا، کل پورا پاکستان اپنا فیصلہ منوائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ احتساب کے نام پر سیاست دانوں کے خلاف ڈرامے اب مزید نہیں چل سکیں گے، اس جنگ میں پوری قوم ہمارے شانہ بشانہ ہے، جس امانت کو لوٹا گیا تھا، ہم اس کے لیے نکلے ہیں اور عوام دوبارہ ووٹ دےکر صحیح حقدار کا انتخاب کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم ناموس رسالت کی حفاظت اور پاکستان کی بقاء اور سلامتی کےلیےنکلے ہیں، یہ نا اہل حکومت ہمیں معاشی بحران سےنکال نہیں سکتی۔
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں کراچی سے شروع ہونے والا جے یو آئی (ف) کا آزادی مارچ گزشتہ روز لاہور پہنچا تھا جہاں شرکاء نے رات مینار پاکستان کے سبزہ زار میں گزاری جبکہ مولانا فضل الرحمان نے وحدت روڈ پر قیام کیا۔
آزادی مارچ کے شرکاء نے مینار پاکستان کے سبزہ زار میں بریانی، نان چنے اور چائے سے ناشتہ کیا۔
اس کے بعد مینار پاکستان پر بڑا جلسہ عام کیا گیا جس سے دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
مینار پاکستان پر خطاب میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ حکمرانوں کے خلاف ہے، قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر حکومت کو گھر بھجوائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مارچ کے شرکا پُرامن ہیں، کراچی سے لاہور تک کسی شخص کو خراش تک نہیں آئی۔
وحدت روڈ پر جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ابھی تو سیاسی احتجاج شروع ہوا ہے، ہم وزیراعظم اور اس کابینہ کو گھر بجھوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے کا لفظ کبھی استعمال نہیں کیا اور کون کہتا ہے فضل الرحمان اسلام آباد نہیں پہنچے گا، اسلام آباد پہنچنے پر عوامی رائے کا احترام نہ کیا توآزادی مارچ مزید سخت ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تحریک کی کامیابی تک جدوجہد جاری رکھوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی مگر ڈاکٹروں نے اجازت نہیں دی۔
خیال رہے کہ آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور جے یو آئی (ف) کےدرمیان معاہدے طے پایا ہے جس کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔