کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی نے حکمران و اپوزیشن جماعتوں اور معاشرے کے تمام طبقات و تمام قومی اداروں کے کڑے و بے لاگ احتساب کیلئے مشترکہ وقومی حکمت عملی کے تعین کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم فی الواقع حکمران اشرافیہ طبقات ہی نہیں قومی خرانے اور وسائل کی لوٹ مار کرنیوالے دیگر شعبوں‘ اداروں اور ان سے وابستہ شخصیات کے بے لاگ احتساب کی بھی متقاضی ہے اگر عوام کے دلوں میں حقیقی احتساب کیلئے پیدا ہونیوالی چنگاریاں بھی ناامیدی میں بدل گئیںتو پھر اپوزیشن سمیت کرپشن کے گند میں لتھڑے سارے حکمران اشرافیہ طبقات کو خونیں انقلاب جیسے سخت عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا اسلئے بہتر یہی ہے کہ وزیراعظم چیف جسٹس کی نگرانی اور آرمی چیف کی سربراہی میں آئی ایس آئی ‘ ایم آئی ‘ نیب اور ایف آئی سے سمیت پانچوں صوبائی چیف جسٹسز پر مشتمل تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیکر اپنی ذات اور اپنے اہلخانہ سے احتسابی عمل کا آغاز کریں اور پھر اس کا دائرہ کار حکومتی و اپوزیشن سیاسی جماعتوں اور اراکین پارلیمنٹ سے اداروں کے سربراہان ‘ عہدیداران اور اہلکاروں تک پھیلاکر معاشرے کی بقا کیلئے کرپشن کے ناسورکو جڑ سے اکھاڑا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) عوام الناس کو ہیٹ اسٹروک کے متوقع نقصانات سے محفوظ بنانے کیلئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ امیر پٹی کی ہدایت پر شعبہ خواتین کی ڈویژنل صدر و یوسی 4 کھڈہ مارکیٹ کی منتخب کونسلر روزینہ خان روزی کی جانب سے لگائے گئے حفاظتی کیمپ میں پانی کی سبیل کا افتتاح کرتے ہوئے تقریب کی مہمان خصوصی و ہزہائی نیس مہابت خان رائل فیملی فاونڈیشن و ٹرسٹ کی چیئرپرسن بیگم شاہ بانو ‘ صدر محفل و جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے چیف پیٹرن نوابزادہ غلام محمد خان ‘ سرپرست محفل و جوناگڑھ فیڈریشن کے الیکشن کمشنر امیر پٹی ‘ میزبان روزینہ خان روزی ‘ منتظم وسایانی ویلفیئر آرگنائزیشن کے چیئرمین یونس سایانی ‘ وائس چیئرمین فاطمہ میمن و دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ موسمی تغیرات و تبدیلیاں حفاظتی اقدامات کی متقاضی ہیں مگر بوجوہ حکمران اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں کوتاہی کے مرتکب ہیں جس کی وجہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات برادریوں کی سطح پر انضمام اور فلاحی و رفاعی سرگرمیوں کے متقاضی ہیں اور گجراتی قومی موومنٹ اس تقاضے و ذمہ داری کی ادائیگی کے ذریعے ثابت کررہی ہے کہ وہ نہ صرف ملک و قوم سے مخلص اور گجراتی بولنے والے پاکستانیوں کی نمائندہ سیاسی و سماجی تنظیم ہے جو ہر برے وقت و حالات میں ملک و قوم کی تعمیرو ترقی ‘ بقا و تحفظ اور فلاح و خوشحالی کیلئے مثالی کردار کی ادا کرتی رہی ہے اور انشاءاللہ اداکرتی رہے گی۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ‘ خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی‘ عمرا ن چنگیزی و دیگر نے حکومت سے منتخب بلدیاتی اداروں کی تشکیل کے عمل کی تکمیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار اختیار کرنے والے حکمران عدلیہ کی مداخلت کے بعد بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر مجبور ہونے والے حکمران بلدیاتی انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت سے ملنے والے پیغام کو سمجھنے کی بجائے میئر ‘ ڈپٹی میئر اور ضلعی چیئرمینوں کے انتخابات کے التوا کے ذریعے اختیارات کی منتخب بلدیاتی نمائندوں کو منتقلی کی راہ میں رکاوٹ ڈال کر غیر جمہوری اور آمرانہ طرز عمل کا مظاہرہ کررہے ہیںجبکہ آمریت کو ہر دور میں عوام دشمن قرار دیا گیا ہے اسلئے حکمران عوام دشمنی کی بجائے جمہوری کردار کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل مکمل کرکے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات تفویض کریں۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئروبزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی نے حکومت کی مجوزہ ” اپنا گھر “ اسکیم کے تحت شہروں میں غریبوں کو فلیٹس کی فراہمی اور دیہاتوں میں 5مرلے کے تعمیر شدہ مکانات کی فراہمی کو خرد برد اور کرپشن سے پاک بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ پانامہ لیکس کے ذریعے کرپٹ اور عوام دشمن ثابت ہوجانے والے حکمرانوں پر کڑی نگاہ رکھتے ہوئے اپنا گھر اسکیم کی شفافیت کو یقینی بنائے کیونکہ قومی وسائل سے بنائے جانے والے منصوبوں کو عوامی سہولت کی بجائے اقربا پروری اور کرپشن کیلئے استعمال کرنے کی حکمرانوں کی عادت و روایت تاریخ کا حصہ اور ثابت شدہ ہے اسلئے ضرورت اس امر کی ہے کہ اس اسکیم کو حقیقی معنوں میں غریب و بے گھر پاکستانی شہریوں کو رہائشی سہولت کی فراہمی کی ضامن بنایا اور کرپشن زدہ حکمرانوں اور ان کے حاشیہ برداروں کی حرص و ہوس سے محفوظ بنایاجائے۔