کراچی (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس پر حکومت دکھاوے کا کمیشن بنانا چاہتی ہے جبکہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ حقائق سامنے آئیں اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو۔
کراچی ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت کا 1956 کے ایکٹ پر تجویز کردہ کمیشن بننے سے پہلے ہی مرچکا ہے، ،حکومت دکھاوے کا کمیشن بنانا چاہتی ہے، اپوزیشن چاہتی ہے کہ حقائق سامنے آئیں اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو ، ایسا کمیشن بنایا جائے جو باریک بینی سے جائزہ لے کر حقائق عوام کے سامنے رکھے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ احتساب کا نقطہ آغاز وزیر اعظم کے خاندان سے ہونا چاہئیے ۔ کک بیکس ، قرٖضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہئیے ۔ تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یکم مئی کو لاہور کے چیئرنگ کراس پر احتجاج ریکارڈ کرائے گی جبکہ ٹی او آرز مسترد کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کا مشاورتی اجلاس دو مئی کو ہو گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جتنی بھی جمہوری تحریکیں چلیں ان میں سندھ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔