لاس اینجلس (جیوڈیسک) ہالی ووڈ کے پروڈیوسر ہاروی وین اسٹیئن نے خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد خود کو نیویارک پولیس کے حوالے کر دیا۔
ہالی ووڈ کے 66 سالہ پروڈیوسر وین اسٹیئن پر جنسی حملے کرنے، زیادتی اور ہراساں کیے جانے کے متعدد الزامات ہیں تاہم وہ ان الزامات کی تردید کرتے رہے ہیں جب کہ ان پرالزامات کے بعد انٹرنیٹ پر ’’می ٹو‘‘ کے نام سے مہم کا آغاز بھی ہوا جس کے تحت بالی ووڈ میں جنسی ہراسانی کے متعدد واقعات سامنے آئے جب کہ لالی ووڈ میں بھی میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔
ہاروی وین اسٹیئن نے خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد خود کو نیویارک پولیس کے حوالے کر دیا جب کہ انہیں جلد عدالت پیش کیا جائے گا جہاں ان پر فرد جرم عائد کی جائے گی، ہاروی پر فردِ جرم مین ہیٹن گرینڈ جیوری کی تحقیقات کی روشنی میں عائد کی جائے گی۔
واضح رہے وائن اسٹین پر ہالی وڈ کی صف اول کی اداکارائیں انجیلینا جولی، سلما ہائیک، گائینتھ پیلٹرو، ایشلے جَڈ، روز میک گوئن اور ہیتھر گراہم سمیت 80 سے زائد خواتین جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرچکی ہیں۔