لاہور (جیوڈیسک) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے 90 کی دہائی والی سیاست پھر سے شروع ہوگئی جو پہلے ہی دفن ہوچکی تھی، ملک میں اب میں نہ مانوں والی سیاست نہیں چلے گی، پاکستانی قوم اب دھرنا نہیں چاہتی، اللہ کرے دھرنا دینے والوں کو بھی پاکستان کی خوشحالی اتنی عزیز ہو جتنی ہمیں ہے، امید ہے جلد کمشن قائم ہوجائے گا جس کے بعد پانامہ لیکس کا مسئلہ حل ہوجائے گا، پاکستان میں رہنے والوں کو پاکستان کی ٹانگیں نہیں کھینچنی چاہئیں۔
چند سیاستدان جو میچور نہیں ہیں وہ پھر گند ڈال رہے ہیں۔ لندن سے پاکستان روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بھاری اکثریت ملک میں دھرنوں کی سیاست نہیں چاہتی اور چاہتی ہے کہ پاکستان ترقی کرے اور آگے بڑھے لیکن بدقسمتی سے 90 کی دہائی والی سیاست شروع ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں چند ایسے سیاستدان ہیں جو اب تک بالغ نہیں ہوئے اور وہ 90 کی دہائی والی سیاست ہی کر رہے ہیں۔
اللہ کرے انہیں بھی پاکستان کی ترقی اتنی ہی عزیز ہوجتنی مجھے اور دیگر پاکستانیوں کو ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کئی لوگوں کو میرے لندن آنے میں سازش نظر آرہی تھی لیکن میں چیک اپ کے لئے آیا جو مکمل ہوگئے اوراب واپس اپنے وطن جارہا ہوں، میرے لندن آنے کے بعد پیشگوئیاں کرنے والوں سے ہی پوچھا جائے کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس میں مجھ پرکوئی الزام نہیں لگا لیکن پھر بھی اس پر کمشن ضرور بنے گا۔ ہمارا خاندان 1972ء سے شدید مشکلات کا شکار رہا، ذوالفقار علی بھٹو نے ہمارے کارخانوں کو نیشنلائز کر لیا جس کے بعد ہمیں شدید مسائل کا سامنا رہا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب دھرنے ہوئے تھے تو اس وقت طے ہوا تھا کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سپرد کیا جائے گا، مخالفین میں نہ مانوں والی بات پر قائم ہیں اور اب پھر دوبارہ چند سیاستدان جو میچور نہیں ہیں وہ گند ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے طبی معائنے ہوئے، اﷲ کا شکر ہے اب میں ٹھیک ہوں ۔قوم کی دعائوں سے صحت بہت بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ملکی ترقی اور خوشحالی ہے۔ اﷲ کے فضل سے ملک کے حالات مزید بہتر ہونگے۔ چوہدری نثار علی خان نے مجھے بتایا ہے کہ کمشن کیلئے کس کس سے رابطہ کیا گیا اور سپریم کورٹ کی رائے بھی سب کے سامنے ہے۔ دھاندلی کا شور مچانے والوں نے سپیکر کے انتخابات کے نتائج دوسری بار بھی تسلیم نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 4 ارب کے فنڈز کی کرپشن کی ہے جس پر خواجہ آصف نے تمام معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لیا ہے اور مجھے بھی اس معاملے سے متعلق آگاہ کیا اور کمشن کو اس معاملے کی گہرائی میں بھی جانا چاہئے، مجھے امید ہے کہ جلد حقائق سامنے آ جائیں گے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف لندن میں ڈاکٹروں سے معائنے کے بعد گزشتہ شب خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئے۔
ائرپورٹ پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور ڈاکٹر آصف کرمانی نے انکا استقبال کیا۔آن لائن کے مطابق وزیر اعظم نے وفاقی وزراء اور پارٹی رہنماؤں کا اجلاس آج بدھ کو طلب کر لیا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اپوزیشن سے پانامہ لیکس پر ہونیوالے رابطوں پر وزیر اعظم نوازشریف کو بریفنگ دینگے۔ وفاقی وزراء اپوزیشن سے ہونے والے رابطوں پر وزیر اعظم کو بریفنگ دینگے۔ وزیراعظم کی قانونی ٹیم تحقیقاتی کمشن پر وزیر اعظم کو بریفنگ دیگی۔ وزیراعظم نوازشریف کو تحریک انصاف کے متوقع احتجاجی پروگرام کے بارے میں بھی بتایا جائے گا۔