اداکار چارلی چپلن کو مداحوں سے بچھڑے سینتیس برس بیت گئے

Charlie Chiplun

Charlie Chiplun

لاہور (جیوڈیسک) کہتے ہیں ہنسنے سے خون بڑھتا ہے، اپنے اداکاری سے پوری دنیا کو ہنسانے والے سر چارلس چارلی چپلن کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 37 برس بیت گئے، بغیر ہنسی کا دن گزارنا دن ضائع کرنا ہے۔

چارلی چپلن اپنی ہی بات پر عمل کرتے ہوئے ساری زندگی لوگوں میں خوشیاں بانٹتے رہے، زندگی کسی کے لیے درد ہے تو وہی درد کسی کے لیے مزاح، چارلی نے زندگی کے دکھوں کو مزاح کا عنوان بنا دیا۔

ہنسی زندگی کی سب سے قیمتی شے ہے، چارلی نے ہمیشہ کوشش کی کہ لوگوں کی زندگی میں خوشیاں بھر سکیں۔

سر چارلس چپلن نے اپنا بچپن مشکلات اور غربت میں گزارا، وہ کہتے تھے کہ میں بارش میں چلنا چاہتا ہوں تاکہ کوئی میرے آنسو نہ دیکھ سکے۔ کوئی اپنی تکلیف میں ڈوب کر سوگ منانے لگتا ہے، تو کوئی لوگوں کی ہنسی میں اپنا درد چھپا لیتا ہے۔

بلیک اینڈ وائٹ دور کی خاموش فلموں میں اپنی اداکاری سے لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کر دینے والے چارلی چپلن کا جادو آج بھی لوگوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔