کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) صدارتی ایوارڈ یافتہ مزاحیہ اداکار لہری کو مداحوں سے بچھڑے 9 برس بیت گئے۔
اداکار لہری کا اصل نام سفیر اللہ صدیقی تھا۔ وہ 1929 میں پیدا ہوئے، انہوں نے فلمی سفر کا آغاز50 کی دہائی میں بلیک اینڈ وائٹ فلموں سے کیا۔ پاکستان آکر پہلی ملازمت اسٹینو ٹائپسٹ کی حیثیت سے کی۔
انہوں نے ریڈیو پر صداکاری کی، 1956 میں بننے والی فلم انوکھی میں انہیں اداکاری کے جوہر دکھانے کا موقع ملا، اس وقت فلم انڈسٹری میں آصف جاہ، نذر، منوظریف اور یعقوب کا طوطی بولتا تھا۔
لہری نے اپنے جداگانہ انداز کی بنا پر ان قدآور مزاحیہ اداکاروں میں جگہ بنائی، فلم انوکھی سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے لہری کا فلمی سفر اپنی آخری فلم دھنک تک تیس برسوں پر محیط رہا۔ انہوں نے مجموعی طور پر 220 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔
فن اداکاری میں ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں 12 نگار ایوارڈز جب کہ 1996 میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازاگیا۔ منفرد لب ولہجے میں بولے جانے والے مکالمے لہری کی پہچان تھے۔ جنہیں سن کر شائقین ہنس ہنس کرلوٹ پوٹ ہوجایا کرتے تھے۔
1985 میں بنکاک میں دوران شوٹنگ فالج کے حملے کے بعد لہری مسلسل بیماریوں کا شکار رہےاور13 ستمبر 2012 کو خالق حقیقی سے جاملے۔