لاہور (جیوڈیسک) پاکستان فلم انڈسٹری کی لازوال اداکارہ رانی کے مداح آج ان کی 69ویں سالگرہ منارہے ہیں۔
1946 کو آج ہی کے دن لاہور میں پیدا ہونے والی رانی نے اپنی فنی سفر کا آغاز 1960 میں بننے والی فلم “محبوب” سے کیا لیکن کہتے ہیں کہ ناکامی اورکامیابی کی طرف پہلی سیڑھی ہوتی ہے اور یہ کہاوت اداکارہ رانی پرصادق آتی ہے جہاں پاکستان کی دلکش اداکارہ رانی کو بھی پہلے پہل ناکامی کا منہ کئی بار دیکھنا پڑا۔
اداکارہ کی یکے بعد دیگرے 10 فلمیں بری طرح ناکام ہوئیں جس کی وجہ سے رانی پربدقسمت اداکارہ کا ٹھپہ لگ گیا لیکن 1967 میں فلم “دیوربھابی” کی کامیابی کے بعد رانی کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا، اداکارہ نے طویل عرصے پاکستانی فلم نگری پرراج کیا۔
رانی کو 1968 میں فلم میرا گھر میری جنت اور 1983 میں فلم سونا چاندی پر نگار ایواڈ سے نوازا گیا۔ ان کی سپر ہٹ فلموں میں چن مکھنا، انجمن، تیزاب اور امراوٴ جان ادا شامل ہیں۔ اداکارہ 27 مئی 1993 کو 46 برس کی عمر میں کینسر جیسے مرض سے انتقال کرگئیں لیکن ان کی اداکاری آج بھی مداحوں کے ذہنوں میں نقش ہے۔