اسلام آباد (جیوڈیسک) جہانگیر ترین نے کہا کہ سیاسی جرگے کو اپنی پوزیشن میں واضح تبدیلی سے آگاہ کردیا ہے، تحریک انصاف مذاکرات کے لیے تیار ہے جس پر سیاسی جرگے کو اپنا موقف بتادیا ہے اور سیاسی جرگے کی کوشش ہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات بحال ہوں کیونکہ مسئلے کا حل مذاکرات ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمارے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے مذاکرات کو سبوتاژ کیا ہے، دھرنے سے جانے اور گیسٹ ہاؤسز میں رہنے والے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اس طرح تشدد اور کریک ڈاؤن کے ذریعے مذاکرات ختم ہونے کی ذمہ دار حکومت ہے۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے حکومتی کارروائیوں کے باعث مذاکرات معطل کرنے کا فیصلہ کیا جو برقرار ہے اب جب تک حکومتی کارروائیاں ختم نہیں ہوتیں مذاکرات نہیں کریں گے، تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف قائم کئے گئے مقدمات فوری پر طور ختم کیے جائیں کیونکہ تحریک انصاف تشدد پر یقینی نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے میں 2 یا 4 ہزار لوگ ہونے کی باتیں غلط بیانی ہیں یہاں ہزاروں لوگ موجود ہیں اور ہمارا موقف گھر گھر میں پہنچ رہا ہے۔
عمران خان کے پیغام کے بعد لوگ کھڑے ہوچکے ہیں جن لوگوں نے بھیڑ بکریوں کی طرح جینے کا فیصلہ کرلیا تھا اب وہ لوگ بھی باہر نکل آئے ہیں کیونکہ ملک کے نظام نے غریبوں کو کچھ نہیں دیا، جب تک ہم اپنے مطالبات نہیں منوالیتے جدوجہد جاری رکھیں گے۔