راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی ڈیرہ اسماعیل خان کے بعد اڈیالہ جیل راولپنڈی پر بھی حملے کا خطرہ ہے۔ دہشت گرد جیل کے خطرناک قیدیوں کے ساتھ موبائل فون پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ ایک وارڈن کے موبائل فون میں ایک ماہ میں 250 سمیں استعمال ہوئیں۔ انسداد دہشت گردی یونٹ راولپنڈی نے آئی جی پنجاب پولیس کو خط لکھا ہے جس میں اڈیالہ جیل پر ڈی آئی خان طرز کے حملے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیاہے کہ دہشت گرد جیل کے خطرناک قیدیوں کے ساتھ موبائل فون پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
اڈیالہ جیل کے اہلکار خطرناک قیدیوں کو موبائل فون کی سہولیت فراہم کرتے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جیل کے ایک وارڈن کے موبائل فون میں ایک ماہ میں 250 سمیں استعمال ہوئیں۔ اڈیالہ جیل کوحملے سے محفوظ رکھنے کیلیے ایک ماہ میں موبائل فونز کا استعمال روکنا ہوگا۔ بنوں اور ڈی آئی خان جیل حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی موبائل فون استعمال کیا گیا۔ خط میں تجویز دی گئی ہے کہ اڈیالہ جیل کیاطراف کمیونیکیشن ٹاورز کی سمت تبدیل کی جائے۔ سمت تبدیل کرنے سے جیل میں موبائل فون کا استعمال رک سکتا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں جیمرز لگانے پر 50 لاکھ روپے خرچ آئے گا۔