اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے اڈیالہ جیل کے لاپتا قیدیوں سے متعلق کیس میں قیدیوں کے ٹرائل سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ آئین اور قانون کے تحت کسی شخص کی آزادی کو سلب نہیں کیا جاسکتا۔چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل بریگیڈئیر نو بہار نے تحریری جواب عدالت میں پیش کیا جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے ایجنسیوں کے وکیل راجہ ارشاد سے استفسار کیا کہ عدالت کو وہ تمام ریکارڈ پیش کیا جائے جس کے مطابق قیدیوں کا ٹرائل کیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت کسی شخص کی آزادی کو ایک منٹ کیلئے بھی سلب نہیں کیا جاسکتا۔
چیف جسٹس نے راجہ ارشاد سے مزید استفسار کیا کہ حساس ادارے اس کیس کو اہمیت کیوں نہیں دے رہے۔ عدالت نے قیدیوں کے ٹرائل سے متعلق ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی۔