کراچی ( پ ر ) سائٹ ایریا کے مقامی ریسٹورنٹ میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم ،جماعت الدعوة کراچی کے امیرڈاکٹر سید مزمل ہاشمی ،جامعہ ابوبکر کے مولاناضیاء الرحمن مدنی ،پاکستان علماء کونسل کے سندھ کے صدر مولانا طارق مدنی ، اہلسنت والجماعت کے مولانا عبدالحمید تونسوی ،تاجر رہنما امان اسماعیل ،مولانا سیف اللہ ربانی ،مولاناغلام رسول سمیت دیگر علماء کرام بھی موجود تھے اس موقع پرجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و سربراہ تحریک دفاع حرمین شریفین شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے سعودی عرب کے اتحاد میں شامل نہ ہوکر ملک کو نقصان اور محسن کشی کی ہے، حرمین کی حفاظت صرف سعودی عرب کی نہیں بلکہ عالم اسلام کی ذمہ داری۔
سعودی عرب عالم اسلام کا خدمتگار ، حرمین شریفین اور مقامات مقدس کا چوکیدار ہے، سعودی عرب عالم اسلام کا محسن اور مشکل کا ساتھی ہے حکمران محسن کشی کو ثالثی کا نام دے رہے ہیں،پارلیمنٹ کی قرارداد پوری قوم کی امنگوں کے خلاف ہے جسے ہم اس کو مسترد کرتے ہیں ۔حکومت جلد ازجلد اس قرار داد کو واپس لے اور سعودی عرب کے تعاون میں فوج بھیجنے کا اعلان کرے ، وطن عزیز کے عوام بالخصوص مذہبی طبقہ سعودی عرب کے ساتھ ہے۔
حرمین شریفین کیلئے اپنی جان قربان کرنے کو اپنافرض سمجھتاہے، انہوںنے کہاکہ سعودی عرب پاکستانی حکمرانوں اور عوام الناس کا محسن ہے اور ہرمشکل کا ساتھی ہے ، سعودی عرب اور یمن کے مسئلے میں پارلیمنٹ میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کی قرار داد مذاق اور محسن کشی ہے، پارلیمنٹ نے ثالثی کے لفظ کو غلط استعمال کیا ہے۔ پاکستا ن کے غیرت مند عوام اس قرار داد کو مسترد اورنامنظورکرتی ہے ، یمن کا مسئلہ فرقہ وارانہ ہرگز نہیں اس مسئلے کوپاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جارہاہے ، انہوںنے کہاکہ حوثی باغیوں کاسعودی عرب پر حملہ اور حرمین شریفین پر قبضہ کے بیانات مسلم امہ کیلئے انتہائی تکلیف دہ اور ناقابل برداشت ہیں۔
حرمین شریفین مسلمانوں کیلئے انتہائی محترم اور مقدس ہے اور اسکا تحفظ ایمان کا حصہ ہے،سعودی حکمران حرمین شریفین کے متولی اور محافظ ہیں،محافظوں کو ختم کرکے اسلام دشمن طاقتیں عالم اسلام کے مرکز پر قبضہ کرنے کاخواب دیکھ رہی ہیں ،انہوںنے کہاکہ بیت اللہ اور مقامات مقدسہ کے تحفظ کے حوالے سے کسی مسلک کاکوئی اختلاف نہیں پورا عالم اسلام ایک پیج پر ہے ، انہوںنے کہاکہ حکمران شاید اسی انتظار میں ہیں کہ یہ آگ و خون کا سمندر جب حرمین شریفین کے دروازے پر پہنچے گا تو اس وقت ہم ہتھیار اٹھائیں گے، ضرورت اس بات کی ہے کہ آگ کو دور ہی روکنا عقلمندی ہے اسلئے حکومت کو چاہئے کہ وہ عرب اتحاد میں ہر صورت میں شامل ہو۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکی ، برطانوی فرانسیسی اتحاد میں شامل ہوسکتے ہیںتومسلمان کیوں نہیں اور اس اتحاد میں کون سی حکمت مانع ہے قوم کو واضح بتایا جائے ہم قوم کو واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اگر عرب اتحاد یمن میں ناکام ہوگیا تو پاکستان کے حالات میں بھی بھونچال آسکتا ہے، اسلئے دشمن کو دور ہی رکھنا ضروری ہے، انہوںنے کہاکہ قرارداد کو واپس لیکر فوری طور پر حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے پاک فوج کو سعودی عرب بھیجا جائے ہماری افواج کو اللہ تعالیٰ نے بے تحاشہ صلاحیتیوں سے نوازا ہے اور اسلام اور حرمین شریفین کے تقدس کی خاطر جان قربان کرنے کا جذبہ عطا فرمایا ہے۔انہوںنے کہاکہ حرمین شریفین پورے عالم کی مشترکہ میراث ہے کوئی مسلمان اس کو اپنے سے الگ نہیں کرسکتا، حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے حکمرانوں کی اجازت کی ضرورت نہیں۔ انہوںنے کہاکہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں کو ایسے لیڈروں کے پیچھے نہیں چلنا چاہئے۔
جو مفاد پرستی کی سیاست کرتے ہوںہمارا حکمران طبقہ عرب کو ناراض کرکے ہمارے کروڑوں افرادکو بے روزگار کرنا چاہتا ہے، ہمارے پاکستانی تقریباً 22لاکھ کی تعدادصرف سعودی عرب میں نوکری کرکے ملک کے لئے زرمبادلہ بھیج رہے ہیں جو ملک کے لئے زیادہ سودمند ہے۔مفتی محمد نعیم نے کہاکہ جلد اس حوالے سے تمام مذہبی جماعتوں کو متحد کرکے ایک تحریک چلائیںگے۔