پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) چترال میں انتظامیہ کی اجازت سے امریکی شہری نے 88 ہزار امریکی ڈالر کی فیس ادا کرکے قومی جانور مار خور کا شکار کیا۔
محکمہ تحفظ جنگلات کے مطابق ایک کروڑ 30 لاکھ روپے فیس کے عوض امریکی شہری کو پاکستان کے قومی جانور مارخور کے شکار کی اجازت دی گئی تھی۔
چترال میں محکمہ جنگلات کے ضلعی افسر الطاف علی شاہ نے وائس آف امریکا سے گفتگو میں بتایا کہ امریکی شہری ایڈورڈ جوزف ہڈسن نے 40 انچ کے سینگوں والے 10 سالہ مارخور کا شکار 88 ہزار ڈالرز کی فیس ادا کرکے کیا۔ پاکستان میں بھاری فیس کے عوض مارخور کا شکار کو ’’ٹرافی ہنٹنگ اسکیم‘‘ کا نام دیا جاتا ہے جس کے لیے ہر سال 12 لائسنسز جاری کیے جاتے ہیں۔
گزشتہ برس ایک شکاری نے نر مارخور کے شکار کے لیے ایک لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر دیئے تھے۔ کورونا وبا کے باعث اس سال مارخور کے شکار کی فیس نہایت کم رہی۔
الطاف علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس شکار کی منفرد بات یہ تھی کہ اسے شکاری نے بندوق کے بجائے تیر کمان کے ذریعے کیا تھا۔ شکاری اس کے سينگ اپنے پاس عمر بھر محفوظ رکھتے ہيں کيوں کہ يہ بڑے اعزاز کی بات ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ٹرافی ہنٹنگ کا آغاز 90 کی دہائی میں ہوا تھا اور اس اسکیم کے تحت ہر سال قومی جانور کے 12 پرمٹس کی نیلامی ہوتی ہے جس سے حاصل ہونے والی رقم 80 فیصد علاقے کی ترقی اور 20 فیصد وفاقی خزانے میں جمع ہوتی ہے۔