کراچی (جیوڈیسک) 25 ویں سارک لاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہمارا خطہ بہت سے مسائل میں گھرا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ثالثی سے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ہمیں آزادی اور انصاف کے اصولوں پر یقین ہے، عدالتی نظام پر حملے ہو رہے ہیں لیکن بینچ اور بار کو مل کر اداروں کو مضبوط بنانا چاہئے۔
سارک لاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سری لنکا کے چیف جسٹس سری پون کا کہنا تھا کہ عیسائیت اور اسلام قانون نافذ کرنے کا مرکز ہیں۔ سارک لاء کانفرنس کے صدر محمود مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ 25 سالوں سے خطے کے وکلاء ایک دوسرے سے تعاون کر رہے ہیں۔
سارک لاء کانفرنس سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس آصف سعید کھوسہ، بھارتی سپریم کورٹ کے سنیئر وکیل وینو گوپال اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور کانفرنس کی افادیت اور اس کے کردار پر اظہار خیال کیا۔