لاہور (جیوڈیسک) حکومت پنجاب نے اپیل میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملزم عدنان ثناء اللہ نے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ آٹھویں جماعت کی طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ لڑکی مجسٹریٹ کے روبرو پیش ہو کر اس بات کی تصدیق کر چکی ہے کہ عدنان اجتماعی زیادتی کا مرکزی ملزم ہے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے لڑکی کو دباؤ میں لا کر بیان بدلنے پر مجبور کیا اور لڑکی کے بیان حلفی کی روشنی میں سیشن عدالت نے مرکزی ملزم کو ضمانت پر رہا کر دیا۔ اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ ملزمان کے دباؤ پر لڑکی کی جانب سے سیشن عدالت میں دیئے جانے والے دوسرے بیان کو کالعدم قرار دیا جائے اور مرکزی ملزم عدنان ثناء اللہ کی ضمانت منسوخ کی جائے۔