کراچی (جیوڈیسک) کراچی چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ سے دوبجے تک کوثر ثقلین اور ان کے دو بچوں کے قتل کی رپورٹ طلب کرلی ہے ، جبکہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر مصطفی لاکھانی نے ایڈووکیٹ کوثر ثقلین کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجا عدالتی کاروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
دوسری جانب مجلس وحدت المسلمین کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات ناصر حسینی نے مطالبہ کیا ہے کہ ایڈووکیٹ کوثر ثقلین اور ان کے بیٹوں کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔ ایڈووکیٹ کوثر ثقلین آج صبح کار میں اپنے بچوں کو سکول چھوڑنے جارہے تھے۔
ماری پور روڈ پر مچھر کالونی اسٹاپ کے قریب مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کوثر ثقلین شدید زخمی جبکہ ان کے بیٹے موقع پر جاں بحق ہوگئے، ایڈووکیٹ کوثر ثقلین کو سول ھسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ طبی امداد کے دوران چل بسے۔