اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بہادر جرنیل رہے ہیں اور ایک فرضی ہارٹ اٹیک دکھا کر اسپتال جا کر بیٹھ جانے سے انکی نیک نامی نہیں ہو گی۔ پرویز مشرف کو خصوصی عدالت میں پیش ہو جانا چاہئے۔
عدالت پیش ہوکر وہ صفائی کے موقع کا بھرپور فائدہ اٹھائیں۔ پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونا چاہئے۔ انکا کہنا تھا کہ تین نومبر دو ہزار سات کی ایمرجنسی کا گزٹ پرویز مشرف کے خلاف سب سے بڑا ثبوت ہے میں اگر استغاثہ کا وکیل ہوتا تو صرف عدالت میں گزٹ کی کاپی ہی پیش کر کے معاملے کو ختم کر دیتا۔ انکا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کی بڑی اہمیت ہوتی ہے اور اس رپورٹ کو خصوصی عدالت خاطر میں لائے گی، بیرون ملک علاج کرانے سے متعلق مریض کی کوئی صوابدید نہیں ہوتی اس طرح ہو تو ہر مجرم ملک سے باہر چلا جائے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ترکی ، چلی ، میکسیکو، بنگلہ دیش، سری لنکا اور تھائی لینڈ سمیت ارجنٹائن میں سابق فوجی جرنیلوں کو ٹرائل کے بعد سزا دی گئی اور ان حکومتوں کے اس عمل کے بعد وہاں جمہوریت مضبوط ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو شفاف ٹرائل کا حق ملنا چاہئے۔
میڈیکل رپورٹ جو جمع کرائی گئی اس سے پتہ چلتا ہے کہ انکو کوئی بڑی بیماری نہیں مجھے امید ہے کہ پرویز مشرف عدالتی کارروائی سے گھبرائیں گے نہیں۔ جنرل راحیل شریف کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ پرویز مشرف کا ٹرائل ملٹری کورٹ سے کرانے کا حکم جاری کریں۔
عدالتی اور ملکی معاملات میں فوج کی مداخلت بہت ہو چکی اب اگر ایسی مداخلت ہوئی تو اپوزیشن حکومت کے ساتھ کھڑی ہو گی۔