ایشیائی ترقیاتی بینک اور پلاننگ کمیشن نے ملک میں سستی ادویات کی دستیابی کیلئے مربوط اور دانشمندانہ پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے۔
دونوں اداروں کی مشترکہ رپورٹ کے اعداد وشمار کیمطابق ملک میں موجود سہولتوں کا موازنہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سستی ادوایات کی اوسطا دستیابی سرکاری شعبہ میں چار فیصد جبکہ نجی شعبہ میں پچیس فیصد ہے جبکہ سوڈان میں یہ شرح پچاس اور نوے فیصد تک ہے۔
زرائع کے مطابق پاکستان میں ادویات پر دنیا بھر کی نسبت سے فی کس خرچہ کی شرح بھی انتہائی کم ہے۔ اس اقدام سے پالیسی سازی کے شعبہ سے وابستہ کارخانوں میں قیمتوں میں کنٹرول کرنے، ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے اور ملکی برآمدات کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔