کرزئی امریکی فوج کے حوالے سے جلد فیصلہ کریں: باراک اوباما

Barack Obama

Barack Obama

کابل (جیوڈیسک) امریکا کے صدر باراک اوباما نے افغان صدر حامد کرزئی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 2014ء کے بعد امریکی فوجیوں کے ملک میں قیام کے بارے میں فیصلہ آئندہ چند روز میں کر لیں۔ایک سینیئر انتظامی افسر نے اتوار کو بتایا کہ اوباما نے افغانستان سے واپسی پر طیارے سے کرزئی کو فون کیا اور کہا کہ وہ امریکی فوجیوں کے بارے میں فیصلہ کا اعلان ہونے تک کرزئی سے رابطہ رکھیں گے۔

اہلکار نے بتایا کہ فوجیوں کے قیام کے بارے میں فیصلہ آنے والے چند دن میں متوقع ہے۔ اس سے پہلے، امریکی صدر نے اپنے چار گھنٹے پر مشتمل افغانستان کے اچانک دورے کے دوران بلگرام ایئر بیس پر اپنے اس عزم کا اعادہ کیا کہ رواں سال کے اختتام تک امریکی اور نیٹو افواج کی فوجوں کی واپسی کے بعد محدود تعداد میں غیر ملکی فوجی افغانستان میں قیام کریں گے۔

خیال رہے کہ کرزئی باہمی سیکورٹی معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر چکے ہیں لیکن امریکی حکام کو یقین ہے کہ جون کے صدارتی انتخاب میں کامیاب ہونے والے افغان صدر معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔ امریکی حکام نے بتایا کہ صدر اوباما نے دورے کے دوران کرزئی سے ملاقات کی پیش کش کی لیکن افغان صدر نے ملنے سے انکار کر دیا۔

تاہم افغانستان سے روانگی کے بعد اپنے طیارے سے صدر اوباما نے کرزئی سے فون پر بات کی۔ حکام کے مطابق، اوباما نے کہا کہ ‘میں کرزئی کے جانشین کے ساتھ معاہدہ مکمل کرنا چاہتا ہوں’۔انہوں نے امریکا کی جانب سے 2014ء کے بعد فوجیوں کے قیام پر فیصلہ کرنے سے قبل صدر کرزئی سے رابطہ میں رہنے سے اتفاق کیا۔