چمن (جیوڈیسک) پاک افغان سرحد پر غیر قانونی راستوں کو بند کرنے کے لیے ایک سال قبل شروع کی گئی 470کلومیٹر طویل 8 فٹ گہری اور 10 فٹ چوڑی خندق کی کھدائی مکمل کر لی گئی۔
ایف سی ذرائع کے مطابق خندق کھودنے پر260 ملین روپے کی لاگت آئی ہے۔ ایف سی کی زیر نگرانی خندق کی کھدائی کا کام بھاری مشینری کے ذریعے مکمل کیا گیا جبکہ خندق کی کھدائی سے حاصل مٹی کے بند بنانے سے اب پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی حدود واضح ہوگئی ہیں۔
جمعے کو ایف سی بلوچستان کے ترجمان نے بتایا کہ پاک افغان سرحد پرخندق ان علاقوں میں کھودی گئی جہاں سے سرحد کے دونوں طرف دراندازی ہوتی تھی، اکثر اوقات میں ایف سی اور شرپسند عناصر کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ اور جھڑپیں ہوتی رہتی تھیں اور پاک افغانستان پر ایف سی سیکڑوں چیک پوسٹیں موجود ھونے کے ساتھ ساتھ دن رات ایف سی کی جانب سے گاڑیوں اور دشوار گزاراور پہاڑی علاقوں میں پیدل گشت بھی جاری رہتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی افغانستان اور ایران کے ساتھ 1100 کلو میٹر سے زائد طویل سرحد ہے ایف سی حکام کے مطابق پاک افغان سرحد چمن پر باب دوستی بلوچستان میں افغانستان کے ساتھ مین کراسنگ پوائنٹ ہے جہاں سے آمدورفت کرنے والے افراد کی مکمل چیکنگ کی جاتی ہے۔