کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک تعزیتی اجتماع کے نزدیک خودکش بم دھماکے میں سات افرا د ہلاک اور پچیس زخمی ہوگئے ہیں۔تعزیتی اجتماع سوویت یونین کی فوجوں کے خلاف طویل مزاحمتی جنگ لڑنے والے معروف جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کی برسی کے موقع پر منعقد کیا گیا تھا۔
افغان پولیس کے مطابق بمبار ایک موٹر سائیکل پر سوار تھا اور اس نے اجتماع کے نزدیک خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔افغان حکومت کے ترجمان وحید مجروح نے بم حملے میں سات ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ پچیس زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس نے کابل میں ایک اور خودکش بمبار کو اپنے ہدف تک پہنچنے اور دھماکا کرنے سے پہلے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
قبل ازیں شہر بھر میں احمد شاہ مسعود کے حامیوں نے ان کی برسی کے موقع پر خود کار ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کی۔ ہوائی فائرنگ کی آوازیں شہر میں ہر کہیں سنی جاسکتی تھیں۔اس سے تیرہ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
احمد شاہ مسعود نسلی اعتبار سے ایک تاجک لیڈر تھے ۔وہ سوویت فوجوں کی افغانستان کے شمالی علاقوں میں سخت مزاحمت کرتے رہے تھے۔ وہ 2001ء میں القاعدہ کے ایک خودکش بمبار کے حملے میں مارے گئے تھے۔ان کی برسی کے موقع پر کابل میں سخت کشیدگی پائی جارہی تھی اور پولیس نے شہر کی بیشتر شاہراہوں کو بند کررکھا تھا۔
افغان دارالحکومت میں اس بم دھماکے سے چار روز قبل ایک ریسلنگ کلب کے اندر اور باہر دو خود کش بم دھماکوں میں بیس سے زیادہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔