کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منگل کی شام علماء کے ایک اجتماع میں خودکش بم دھماکے میں کم سے کم پچاس افراد جاں بحق اور ساٹھ زخمی ہو گئے ہیں۔
افغان وزارت ِصحت کے ترجمان وحید مجروح نے بتایا ہے کہ بم حملے میں ایک شادی ہال میں علماء کونسل کے اجتماع کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ اجتماع عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں منعقد کیا جا رہا تھا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے ابتدائی اطلاعات کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک خودکش بمبار نے یہ حملہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد پچاس سے زیادہ ہے۔
کابل میں واقع اُرنس شادی محل کے مینجر نے بھی اس خودکش حملے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ حملہ آور بمبار نے اجتماع کے درمیان میں خود کو دھماکے سے اڑایا ہے۔ اس نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بم دھماکے میں بھاری جانی نقصان ہوا ہے اور میں نے خود تیس لاشیں شمار کی ہیں۔
افغان دارالحکومت میں گذشتہ کئی ماہ کے بعد یہ ایک تباہ کن بم حملہ ہے ۔فوری طور پر کسی گروپ نے اس خودکش حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔