اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل ایک بار پھر روک دیا گیا۔
پاکستان نے افغان حکومت کی درخواست پر رجسٹریشن کا عمل ایک ماہ کے لیے موخر کیا،وزارت سیفران رجسٹریشن روکنے اوراگست میں دوبارہ شروع کرنے کی سمری آئندہ چند روزمیں وزیر اعظم کو ارسال کریگی، 12 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین پاکستان میں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں، حکومت پاکستان نے نادرا کی وساطت سے ملک بھر میں غیر قانونی رہائش پذیر افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے لیے 24رجسٹریشن سینٹر قائم کیے ہیں۔
پاکستان میں اس وقت 16 لاکھ افغان مہاجرین رجسٹرڈ جبکہ 12 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین غیر قانونی طور پر قیام پذیر ہیں جن کی رجسٹریشن کا عمل 25جولائی سے شروع ہونا تھا جواب25اگست سے ہوگا ۔ وزارت سیفران کے ذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ افغان حکومت نے مہاجرین کی افغان شہریت جاننے اورافغان مہاجرین کی رجسٹریشن کرنے اور انھیں پاسپورٹ جاری کرنے کے لیے سہولیات مہیا کرنے کی درخواست کی تھی۔
افغان حکومت یواین ایچ سی آراور حکومت پاکستان کے اعلیٰ حکام کے درمیاں ایک اجلاس میں فیصلہ کیاگیا تھا کہ 25جولائی 2015سے پاکستان میں غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی شہریت معلوم کرکے انھیں افغان شہریت کے سلسلے میں پاسپورٹ جاری کیا جائے گا تاکہ ان کی افغانستان واپسی میں حائل مشکلات کودور کیاجا سکے۔