افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ایک مرتبہ پھر خفیہ رابطوں کا انکشاف

Hamad Karzai

Hamad Karzai

کابل (جیوڈیسک) افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ایک مرتبہ پھر خفیہ رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ طالبان کرزئی حکومت سے مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

امریکی کے مطابق ایک طالبان رہنما کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کے کم از کم دو وزیروں نے ایک عرب ملک میں طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔ تاہم تجزیہ کار اور خود طالبان رہنما مذاکرات کی کامیابی سے پْرامید نظر نہیں آتے۔

طالبان رہنما کا کہنا ہے جس طرح 1989 میں افغانستان سے سوویت افواج کی واپسی کا عمل ہوا تھا طالبان اسی طرز پر بالواسطہ ثالثی قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ طالبان رہنما کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان اور ان کی مخالف جنگجو تنظیمیں اتحادی فوج کے انخلاء کے بعد آپس میں لڑائی کی تیاری کررہی ہیں۔

طالبان کی قیادت بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن میدان جنگ میں موجود اس کے زیادہ تر کمانڈرز مذاکرات کے مخالف ہیں۔ خاص طور پر نئی نسل کے کمانڈروں کو اعتماد ہے کہ وہ دوبارہ پورے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرلیں گے۔

پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ طالبان کرزئی حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ طالبان سمجھتے ہیں کہ کرزئی اور امریکا کے درمیان سیکیورٹی معاہدے پر دست خط کا معاملہ صرف ایک ڈرامہ ہے اور صدر کرزئی معاہدے پر دست خط کر دیں گے۔