کابل (جیوڈیسک) افغان نیشنل سیکیورٹی فورسزکے آپریشن میں 33 طالبان جنگجوہلاک اور 13 زخمی ہو گئے جبکہ 3 کو گرفتار کر لیا گیا۔ دوسری جانب خودکش حملے اور سڑک کے کنارے نصب دھماکا خیز مواد پھٹنے سے 7 افغان اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔
ہرات میں طالبان نے 4 مغوی پولیس اہلکاروں کو رہا کر دیا۔ منگل کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان پولیس نے افغان آرمی اور این ڈی ایس کے ساتھ آپریشن کیے ہیںجس میں 25 جنگجو مارے گئے۔
آپریشن صوبہ کنڑ، بغلان، قندوز، زابل، ارزگان، لوگر، غزنی اور نمروزمیں کیے گئے۔ مختلف اقسام کے ہتھیاراور بارودی موادبھی قبضے میںلے لیاجبکہ 7 مختلف اقسام کی دیسی ساختہ دھماکا خیز ڈیوائسز کو ناکارہ بنا دیا۔ ادھر افغان وزارت دفاع سے جاری بیان میں ترجمان جنرل ظاہر عظیمی نے کہاہے کہ 4 افغان فوجی سڑک کنارے نصب دھماکا خیز موادپھٹنے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ فوجی آپریشن کے دوران 8 جنگجو ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے۔ افغان آرمی نے دیسی ساختہ بم ڈیوائسزکے 33 راؤنڈ بھی برآمد کر لیے۔ ننگرہارمیں ایک خودکش حملے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان احمد ضیا عبدالزئی کے مطابق واقعہ ضلع باٹی کوٹ میں پیش آیاجہاں ایک خود کش حملہ آورنے پولیس کی گاڑی کے قریب خودکو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہدنے دھماکے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں 6 اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی صوبہ ہرات میں نامعلوم مسلح افرادنے قبائلی رہنما عبدالمالک کو گولی مارکر قتل کردیا۔
عبدالمالک ضلع شندادکے سابق پولیس چیف تھے۔ ادھر طالبان نے 4 مغوی پولیس اہلکاروں کو رہا کر دیا۔ پولیس اہلکاروں کو گزشتہ ہفتے ضلع اوبے میںایک چیک پوسٹ پر حملے کے دوران اغواکیا گیا تھا۔ مغوی اہلکاروں کو 3 روز قبل رہاکیا گیا ہے۔