افغانستان (جیوڈیسک) افغانستان میں ایک پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے اپنے 11 ساتھیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور خود جائے وقوع سے فرار ہو گیا۔
حکام نے منگل کو بتایا کہ یہ واقعہ پیر کو دیر گئے جنوبی صوبہ ہلمند کے مرکزی شہر لشکر گاہ میں پیش آیا۔
صوبائی گورنر کے ایک ترجمان عمر زواک کے مطابق حملہ آور چیک پوسٹ پر موجود اپنے ساتھیوں کو ہلاک کرنے کے بعد وہاں سے تمام اسلحہ اٹھا کر پولیس کی گاڑی میں ہی فرار ہو گیا۔
ان کے بقول ہو سکتا ہے کہ حملہ آور طالبان کے ساتھ مل جائے تاہم واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
افغانستان میں اس سے قبل بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں جن میں پولیس اور سکیورٹی فورسز کے اہلکار اپنے ہی ساتھیوں کو ہلاک کر کے اکثر طالبان کے ساتھ جا ملے۔
رواں ماہ کے اوائل میں شمالی صوبے فریاب میں ایک پولیس اہلکار نے فائرنگ کر کے اپنے آٹھ ساتھی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ اہلکار سو رہے تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔ اس میں بھی حملہ آور نے یہاں سے اسلحہ سمیٹا اور فرار ہو گیا۔
گزشتہ دسمبر میں صوبہ قندوز میں حکومت کی حامی ایک ملیشیا فورس کے اہلکار نے بھی اپنے ساتھیوں پر فائرنگ کر کے پانچ کو ہلاک کیا اور ان کے ہتھیار لے کر وہاں سے بھاگ گیا۔
گزشتہ سال اکتوبر میں کابل میں ایک فوجی اڈے میں افغان فوج کی وردی میں ملبوس شخص نے فائرنگ کر کے ایک امریکی فوجی اور ایک امریکی کنٹریکٹر کو ہلاک کر دیا تھا۔
اڈے پر موجود سکیورٹی فورسز نے اس حملہ آور کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔